کھٹا میٹھا آڑو ایک نباتاتی مرکب

Sep 14, 2022

کھٹا میٹھا آڑو مزیدار بھی مفید بھی
              کھٹے میٹھے آڑو کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے 8 ہزار سال سے زیادہ عرصہ پہلے چین میں کاشت کیا گیا تھا۔ آڑو کو آلو بخارے، خوبانی، چیری اور بادام سے منسلک کیا جاتا ہے جن کے پھل میں ٹھوس بیج ہوتے ہیں۔ آڑو کو پھل کی شکل میں بھی کھایا جا سکتا ہے اور مختلف اقسام کی سلاد اور پکوان کے طور پر بھی کھایاجا سکتا ہے۔ آڑو متعدد غذائی اجزاء سے بھرپور ایک پھل ہے جس سے متعدد طبی فوائد بشمول نظام ہاضمہ میں بہتری، ہموار جلد اور دیگر فوائد بھی ہیں۔ 
متعدد غذائی اجزاء اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور آڑو میں کئی وٹامنز، منرلز اور مفید نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں۔ ایک درمیانے سائز کے آڑو میں سے جسم کو58 کیلوریز، ایک گرام پروٹین، ایک گرام سے کم چکنائی،14 گرام کاربوہائیڈریٹس،2 گرام فائبر، وٹامن سی کی روزانہ درکار مقدار کا17 فیصد حصہ، وٹامن اے کی روزانہ درکار مقدار کا10فیصد حصہ، پوٹاشیم کی روزانہ درکار مقدار کا8 فیصد حصہ، وٹامن ای کی روزانہ درکار مقدار کا5 فیصد حصہ، وٹامن کے کی روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ، کاپر کی روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ اور مینگینز کی روزانہ درکار مقدار کا5 فیصد حاصل ہوتا ہے۔
 اس کے علاوہ آڑو میں میگنیشم، فاسفورس، آئرن اور کچھ وٹامنز بی کی معمولی مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔ اسی طرح اس پھل میں نباتاتی مرکبات کی شکل میں اہم اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو تکسیدی نقصان کا مقابلہ کرتے اور جسمانی توانائی میں اضافہ اور امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
نظام ہضم کے لئے مفید:۔
آڑو نظام ہضم کو صحت مند بنانے میں بھی مددگار پھل تصور کیاجاتا ہے۔ ایک درمیانے سائز کے آڑو سے 2 گرام فائبر ملتا ہے جن میں سے 50 فیصد حل ہو جانے والا اور باقی غیر منحل ہوتا ہے۔ حل نہ ہونے والا فائبر قبض سے بچاتا ہے جبکہ حل ہو جانے والافائبر آنتوں میں موجود صحت کے لئے مفید بیکٹیریا کی غذا ثابت ہوتا ہے، جس سے مفید فیٹی ایسڈز بنتے ہیں، جو ورم اور امراض ہضم سے بچاتے ہیں۔
 دل کیلئے بھی صحت بخش 
پھلوں بشمول آڑو کو کھانے سے دل کی صحت بھی بہتر ہو سکتی ہے۔ آڑو کھانے کی عادت ممکنہ طور پر امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ہائی بلڈپریشر اور کولیسٹرول سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق آڑو میں موجود  ایسڈز بلڈکولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے میں مدد کرتے ہیں۔ جانوروں پر ہونے والی تحقیق میں آڑو کے استعمال سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کو دریافت کیا گیا تاہم انسانوں پر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
 جلد کے لیے مفید
آڑو جلد کو صحت مند رکھنے کے لیے بھی بہترین پھل ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس پھل میں موجود بعض مرکبات جلد کی نمی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے جلد کی ساخت بہتر ہوتی ہے۔
 مخصوص اقسام کے کینسر سے ممکنہ تحفظ
بیشتر پھلوں کی طرح آڑو میں ایسے مفید نباتاتی مرکبات بھی ہوتے ہیں جو مختلف اقسام کے کینسر سے کسی حد تک تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ خصوصاً آڑو کی جلد ارو گودا میں کیروٹین اور کیفیک ایسڈ جیسے 2 اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کینسرکے خلاف مدافعت کی خصوصیات کے حامل ہیں۔ اس پھل میں پولی فینولز کی شکل میں ایسے اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہیںجو کینسر زدہ خلیات کی نشوونما اور پھیلائو کو ممکنہ طور پر محدود کر سکتے ہیں۔ ابتدائی تحقیقی رپورٹس کے مطابق آڑو میں موجود پولی فینولز کینسر زدہ خلیات کو مارنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جبکہ صحت مند خلیات کو نقصان نہیں ہوتا۔آڑو میں مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے والے اجزاء اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو کہ مخصوص اقسام کے بیکٹیریا سے لڑنے میں مدد فراہم کرتے ہے۔ اس مقصد کے لئے روزانہ 2 سے 3 آڑو کھانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مطلوبہ مقدار میں پولی فینولز جسم میں جا سکیں۔
الرجی علامات میں کمی
آڑو سے الرجی کی علامات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آڑو سے ممکنہ طور پر الرجی کی علامات کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے کیونکہ وہ خون میں اس مخصوص کیمیکل کے اخراج کی روک تھام کرتا ہے جو اس کا سبب ہوتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ 
(بشکریہ :رہنمائے صحت)

مزیدخبریں