کراچی (نیوز رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق عمران خان کا بیان فوج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش کا حصہ تھا۔ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے عمران خان کے مشورے کی کوئی اہمیت نہیں۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں 3روزہ 19ویں فارما ایشیا 2022 انٹرنیشنل نمائش و کنونشن کی افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اس ملک میں صرف آرمی چیف کو ہی نہیں لگانا ہوتا، بہت سارے اداروں میں تقرریاں کی جاتی ہیں جو میرٹ پر ہوتی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی اپنے مقررہ وقت پر ہونی چاہئیے اور یہ کام صرف اور وزیر اعظم پاکستان کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وجود میں آنے کے بعد قوم متحد نہیں ہوسکی۔ 2005زلزلہ اور 2010سیلاب میں قوم ایک تھی مگر اے پی ایس اور اس کے بعد کے دیگر واقعات پر پی ٹی آئی نے قوم کو متحد نہیں ہونے دیا۔ کراچی میں سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ افراد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت سیلاب سے متاثرہ کراچی آنے والے رجسٹرڈ افراد کی تعداد 20 ہزار کے قریب ہے اور بھی لوگ آئے ہونگے جو اپنے رشتہ داروں کے یہاں موجود ہونگے۔ سعید غنی نے کہا کہ ٹینٹ سٹی پر کام کررہے ہیں جہاں سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کررہے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات کی خواہاں ہے۔ پہلے بارش کی وجہ سے پھر سیکیورٹی مسائل کے سبب انتخابات ملتوی ہوئے۔ شہر میں جرائم تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس کو کم کرنے کے لئے پولیس اور حکومت سندھ کوششیں کررہے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کچھ چیزیں شہر کا امن خراب کرنے کے لئیے کی جاتی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ شدید بارشوں کے بعد ڈینگی اور دیگر وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ان مسائل سے نبرد آزما ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے سوشل میڈیا پر چلنے والی بعض اطلاعات کی سختی سے نفی کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی روک تھام کیلئے جنگی بنیادوں پر حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے عملی طور پر متعلقہ محکموں اور ٹیموں کو متحرک کرریا گیا ہے اور ان کی سختی سے مانیٹرنگ بھی کی جارہی ہے۔ عوامی شکایات کے ازالے کیلئے تمام وزرا بذات خود کام کررہے ہیں۔ انہوں نے سندھ اور خصوصا کراچی کے صاحب استطاعت افراد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ان شخصیات نے جس قدر تعاون کیا ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ سعید غنی نے کہا کہ شہر میں جرائم کی روک تھام کیلئے سندھ حکومت اور پولیس مشترکہ طور پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنقید جمہوری حق ہے لیکن بلاجواز تنقید سے بے چینی میں اضافہ ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ شدید بارشوں کے بعد کھڑے ہونے والے پانی کے باعث ڈینگی اور دیگر وبائی امراض پیدا ہوئے ہیں۔ اس وقت بڑے پر اسکیل پر چیلنج کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی سے بچا کے لئیے ضروری ہے صاف پانی کہیں جمع نہ ہونے دیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دوائیاں کے معاملات وفاقی حکومت دیکھتی ہے۔ بخار کی دوائیوں کی شارٹیج ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ اسپرے مہم اس وقت جاری ہے۔ البتہ جس بڑے پیمانے پر اس وقت اسپرے کی ضرورت ہے وہ نہیں ہورہا ہے۔
آرمی چیف تعیناتی وزیر اعظم کا اختیار ، عمران خان کے مشورہ کی اہمیت نہین
Sep 14, 2022