اٹلی پاکستان باہمی تجارت 6ارب یورو سالانہ تک بڑھائی جا سکتی ہے‘ ڈاکٹر روبرٹو نیکیا


اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) اٹلی سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن ڈاکٹر روبرٹو نیکیا نے کہا کہ اٹلی اور پاکستان کے درمیان 1.5 ارب یورو کی باہمی تجارت دونوں ممالک کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے لہذا دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ دو طرفہ تجارت کو5سے6ارب یورو سالانہ تک لے جانے کی کوشش کریں وہ اس ہدف کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اطالوی سفارتخانے میں ایک تجارتی سیکشن کھولا جا رہا ہے اور امید ظاہر کی کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران و اٹلی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تجارت کو بہتر کرنے میں مثبت کردار ادا کیا۔ لہٰذا انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان نیٹ ورکنگ اور کاروباری روابط کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان واٹلی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قیام پر غور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی میں 50 لاکھ ایس ایم ایز کام کر رہی ہیں لہذا دونوں ممالک کی ایس ایم ایز کے درمیان قریبی تعاون تجربات کے تبادلے اور دو طرفہ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی یورپی یونین کی جی ایس پی پلس رعایت کی تجدید کے لیے پاکستان کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کیلئے پاکستان تجارتی مشنز اٹلی بھیجنے پر غور کرے اور یقین دلایا کہ ان کا سفارت خانہ اٹلی کے ساتھ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے میں پاکستانی تاجر برادری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ پاکستان اٹلی کو تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے حوالے سے ایک اہم ملک سمجھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک بہت سے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی کے پاس جدید ٹیکنالوجی اور مشینری موجود ہے، اس لیے اٹلی کے ساتھ قریبی تعاون پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ماربل و گرینائٹ کے وسیع ذخائر موجود ہیں جبکہ اٹلی سے جدید ترین ماربل مشینری کی درآمد سے پاکستان کو ماربل کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے اور ان کی برآمدات بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اٹلی سے صنعتی اور زرعی مشینری درآمد کر سکتا ہے جبکہ پاکستان خام مال، ٹیکسٹائل، آلات جراحی، ماربل مصنوعات، فارماسیوٹیکل، چمڑے کی مصنوعات اور کھیلوں کے سامان سمیت پاکستان کی متعدد مصنوعات اٹلی کی مارکیٹ میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو باہمی تجارت کے فروغ کے تمام ممکنہ شعبوں کو تلاش کرنے کے لیے تجارتی وفود کے باقاعدہ تبادلے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔جمشید اختر شیخ سینئر نائب صدر اور محمد فہیم خان نائب صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ آئی سی سی آئی اٹلی کے لیے ایک تجارتی وفد کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور امید ظاہر کی کہ اس سے اطالوی ہم منصبوں کے ساتھ تجارتی تعاون کے نئے شعبوں کو تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔انجینئر اظہر الاسلام، چوہدری محمد علی، جاوید اقبال، سعید خان، راجہ حسن اختر، چوہدری اشرف فرزند، چوہدری جاوید اقبال، ہمایوں کبیر، شہباز مجید، فصیح اللہ خان، خالد محمود، راجہ امتیاز، محترمہ پروین خان اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و اٹلی کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مفید تجاویز دیں۔
 ڈاکٹر روبرٹو نیکیا

ای پیپر دی نیشن