عا لمی بنک کے فنڈز واپس سڑکوں کی تعمیرو مرمت کے 26کروڑکا منصوبہ ادھورا


ملتان (عارف کالرو سے)میٹروپولیٹن کارپوریشن ملتان کی انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث فنڈز لیپس ہونے پر ورلڈ بنک کے تعاون سے شروع کیا جانے والا ملتان میں سڑکوں کی تعمیر ومرمت کا 26 کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکا جن منصوبوں پر کام شروع ہوا وہ بھی مکمل نہیں ہو سکے بلکہ ٹھیکیداروں کو کروڑوں روپے مالیت کی ادائیگی التوا کا شکار ہو گئی سابق میئر ملتان چوہدری نوید الحق آرائیں کے دور میں ورلڈ بنک نے ملتان شہر میں روڈ انفراسٹرکچر کی تعمیر ومرمت کے 26 کروڑ روپے مالیت کا پیکج دیا تھا پہلے تو روڈز کی تعمیر ومرمت کا تخمینہ لاگت تیار کرنے میں سستی کا مظاہرہ کیا گیا جو سکیمیں تیار کرکے ورلڈ بنک کو بھجوائی گئیں ان پر ورلڈ بنک کے کنسلٹنٹ نے اعتراضات لگا دیئے 10 کروڑ مالیت کی صرف 17 سیکموں کی منظوری دی گئی ان سکیموں پر کام شروع کر دیا گیا لیکن ان میں سے تین سکیموں پر 99 فیصد کام ہوا باقی ادھوری رہ گئیں اس دوران فنڈز لیپس ہوگئے اور ٹھیکیداروں کو مکمل ادائیگیاں بھی نہ ہو سکیں جس پر ٹھیکیداروں پر ان منصوبوں پر کام روک دیا جس کی وجہ سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہاڑی روڈ سے فیض عام سکول سے سوئی گیس روڈ تک سڑک کی تعمیر پر 40 فیصد حمیدہ آباد القائم ٹاون روڈ کی تعمیر کا 60 فیصد کام مکمل ہوا ہے خواجہ غریب نواز وہاڑی روڈ سے کرکٹ سٹیڈیم تک سڑک کی تعمیر پر 60 فیصد وہاڑی روڈ سے ریلوے لائن لوہار کالونی تک 40 فیصد کام سوشل سیکورٹی آفس سے پھاٹک مخدوم رشید روڈ تک سڑک کی تعمیر پر 35 فیصد چاہ مہر دین والا نیو زینت کالونی یوسی 53 کے سڑک کی تعمیر کے منصوبے پر 99 فیصد کام ہوا ہے دارالامان کی امپرومنٹ کے منصوبے پر کام سائٹ پرابلم کی وجہ سے کام شروع ہی نہیں ہو سکا منظور آباد سے اورنگزیب تک سڑک کی تعمیر پر 60 فیصد سیتل ماڑی بدھلہ روڈ کی تعمیر پر 50 فیصد کاشف کالونی الحق ٹاو¿ن شمس پورہ میں روڈ کی تعمیر کے منصوبوں پر 50 فیصد یوسی 63 اور 65 میں گلیوں کی تعمیر پر 60 فیصد ناظم ٹاو¿ن گلشن فیض کالونی گلیوں کی تعمیر کے منصوبوں پر 35 فیصد حسن آباد گیٹ نمبر ایک کے منصوبے پر 70 فیصد یوسی 21 کے منصوبے پر 60 فیصد یوسی 14 اور یوسی 17 کی سڑکوں کی تعمیر پر 99 فیصد جبکہ سٹاف کی رہائش گاہوں کی تعمیر و مرمت پر صرف 40 فیصد کام مکمل ہوا ہے جبکہ ان 10 کروڑ روپے کی ترقیاتی سکیموں پر کام کرنے والے ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ روپے ادائیگی ہوئی ہے باقی ادائیگی نہیں کی گئی جبکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بار بار لیٹرلکھنے کے باوجود ورلڈ بنک کی طرف سے لیپس ہونے والے فنڈز نہیں دیئے جارہے جس کی وجہ سے نہ صرف کام دوبارہ شروع ہو رہا ہے اور نہ ہی ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں کی جارہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ ادھورے رہ جانے والے منصوبوں کو میٹروپولیٹن کارپوریشن کے فنڈز سے مکمل کیا جائے۔
 عالمی بنک

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...