اسلام آباد:اسلام آباد میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 11 اپریل 2022 کو ذمہ دار سنبھالی اور حلف لیا ہم ڈیڑھ ماہ سے پریشان تھے کہ قیمت بڑھائیں یا نہیں بڑھائیں ماضی میں آئی ایم ایف کیساتھ معاہدےکی پاسداری نہیں کی گئی تھی انہوں نے کہا آپ نے شرائط کو نہیں مانا تو پروگرام رک جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی دھجیاں بکھیری گئیں تھیں اسی لیے آئی ایم ایف نے ہمیں آڑے ہاتھوں لیا اور ناک سے لکیریں نکلوائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تقریبا معاشی دیوالیے کے دہانے پر پہنچ چکا تھا مخلوط حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی زندگی اجیرن ہوگئی دو وقت روٹی کے لالے پڑے ہیں وہاں ایک خیمے میں ایک رات پہلے ایک خاتون نے بچے کوجنم دیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چار دن پہلے انتونیو گوتریس کے ساتھ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہم نے دیکھا کہ سیلاب متاثرین پر زندگی تنگ ہوگئی ہے۔
وزیراعظم کا وکلا کنونشن سےخطاب
Sep 14, 2022 | 17:22