اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پی ٹی آئی رہنما صداقت عباسی کی بازیابی کے لئے دو ہفتوں بعد بھی کوئی پیش رفت نہ ہونے پر اسلام آباد پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ اور آئی جی اسلام آباد پولیس سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی۔ گزشتہ روز صداقت عباسی کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران کوئی پیش رفت نہ ہونے پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسلام آباد پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیسے ممکن ہے ایک بندہ ریڈ زون پارلیمنٹ لاجز سے اٹھایا گیا؟ ابھی تک انکوائری مکمل نہیں ہوئی؟۔ 13 روز سے بندہ غائب ہے کسی کو کچھ علم نہیں، پولیس کی عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ صداقت عباسی کی بازیابی کے لئے اشتہار جاری کیا، مغوی کی بازیابی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ عدالت نے وزارت داخلہ اور آئی جی اسلام آباد پولیس سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر بابر اعوان ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر صداقت عباسی کے خلاف کوئی مقدمہ ہے تو گرفتاری ڈال کر عدالت میں پیش کر دیں ورنہ توہین عدالت کا آپشن کھلا ہے۔