میٹروپولٹین کارپوریشن کی لاپروائی، بلڈنگ برانچ تباہی کے دہانے پر

لاہور (محمد علی جٹ سے) میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں ناقص حکمت عملی اور لاپرواہی کے باعث بلڈنگ برانچ تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔ 66کے قریب ملازمین بلڈنگ برانچ سے فارغ ہونے پر دفتری امور بری طرح متاثر ہونے لگے۔ متبادل ملازمین کے آرڈر نہ ہونے سے دیگر اضلاع کے تعینات بلڈنگ انسپکٹرز پریشانی کا شکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے 29اگست 2023 آرڈر نمبری ڈی آر (ایڈمن) ایس -جی -ایم سی ایل 299 کے ذریعے 23ملازمین کی ٹرانسفر کی گئی جس کے بعد 5ستمبر 2023ءکو آرڈر نمبری 317کے تحت 44ملازمین کو سلنڈر کردیا گیا مگر ان کے متبادل عملہ کی تعیناتی نہ کی گئی جس کی وجہ سے لاہور کے نو زونز کی بلڈنگ برانچ میں سٹاف کی شدید کمی ہونے کے ساتھ ساتھ دفتری امور بھی ٹھپ کر رہ چکے ہیں جبکہ دیگر اضلاع سے تعینات کیے جانے والے بلڈنگ انسپکٹرز ایریا کی سمجھ بوجھ نہ ہونے کے باعث شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلڈرز مافیا نے غیرقانونی تعمیرات تیزی سے شروع کردی ہے۔ اس حوالے سے محکمانہ ذرائع کاکہنا ہے کہ سٹاف نامکمل ہونے کی وجہ سے ریونیو میں شدید کمی کے امکانات پیدا ہورہے ہیں جس کے لیے ارباب اخیتارکا سنجیدگی سے سوچنا ناگزیر ہوچکا ہے۔ اس حوالے سے ایم سی ایل کے ڈائریکٹر ایڈمن کلیم یوسف کا کہناہے کہ ان ملازمین کو کرپشن کی شکایات پر بلڈنگ برانچ سے ہٹایا گیا ہے۔ ان کی جگہ بہت جلد نئے ملازمین کو تعینات کیاجائے گا تاکہ ایڈمنسٹریٹر لاہور محمد علی رندھاوا کی ہدایات کے مطابق بلڈنگ برانچ میں کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکے۔ 

ای پیپر دی نیشن