الیکشن کمشنر کو پتہ نہیں، ایک جماعت انتخابات کی تاریخ دے رہی، بلاول، سیاسی بیانیے بنائے جارہے: ن لیگ

مظفر گڑھ (نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے (ن) لیگ کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو نہیں پتہ الیکشن کب ہوں گے، مجھے نہیں پتہ الیکشن کب ہیں لیکن ایک جماعت خود الیکشن کی تاریخ دے رہی ہے۔مظفر گڑھ میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کی تین نشستیں جیتیں اور آئندہ الیکشن میں مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کی 5 سیٹیں جیتیں گے۔انہوں نے کہا کہ نااہل اور نالائق وزیراعظم کو مسلط کیا گیاجس سے معاشی و خارجہ سطح پربحران کا سامنا کرنا پڑا، چیئرمین پی ٹی آئی کی سلیکٹڈ حکومت کے خلاف عوام کے ساتھ مل کر تحریک چلائی۔ اگر 90 نہیں تو کتنے دن میں الیکشن ہوں گے، الیکشن کمیشن تاریخ تو دے۔ الیکشن ہونے چاہئیں‘ لیکن بڑی عجیب بات ہے صرف ایک جماعت کہہ رہی ہے کہ فروری میں الیکشن ہونگے۔ اس صورتحال میں ہم لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے کا شکوہ نہ کریں تو کیا کریں۔ پی ڈی ایم میثاق جمہوریت کے حق میں نہیں‘ ہم نے تو چاہا تھا کہ میثاق جمہوریت ٹو بھی بنے۔ ہم نے نئے میثاق جمہوریت کی کوشش کی لیکن وہ نہیں ہو سکا۔ پیپلزپارٹی اپنی وزارتوں کی جواب دہ ہے اور پی ڈی ایم اپنی۔ پاکستان کے مسائل کوئی ایک جماعت تنہا نہیں حل کر سکتی۔ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے تمام جماعتوں کو ایک ساتھ بیٹھنا ہوگا۔ بڑے بڑے لوگوں کو سبسڈی دینے کے بجائے عام آدمی کو ریلیف دیا جائے۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدوروں اور کسانوں کی بہتری کیلئے اقدامات کئے۔ اگلی حکومت میں مزدوروں کی مدد کیلئے لیبر کارڈ متعارف کرائیں گے۔ مشکلات ضرور ہیں‘ لیکن ان کا حل بھی ہمارے پاس ہے۔
بلاول بھٹو 
لاہور ( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن جنوری کے آخری ہفتے یا فروری کے پہلے ہفتے میں ہوں گے، نواز شریف کی نااہلی ختم ہو چکی، ان کو جس کیس میں سزا ہوئی وہ کمزور ہے، تقرریوں و تبادلوں سے متعلق پیپلز پارٹی کا اعتراض بلاجواز، سیاسی بیانیہ ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن جنوری کے آخری ہفتے یا فروری کے پہلے ہفتے میں ہوں گے، حلقہ بندیوں کا عمل 30نومبر تک مکمل ہو رہا ہے، اس کے بعد الیکشن یقینی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوسٹنگ ٹرانسفر اس وقت ہوئی جب نگران سیٹ اپ بنا تھا، تقرریاں اور تبادلے نگران سیٹ اپ آکر کرتا ہے، اب کیسے خیال آگیا کہ تقرر و تبادلے کسی کے کہنے پر ہو رہے ہیں۔جب الیکشن قریب ہوں تو سیاسی بیانیے بنائے جاتے ہیں، پیپلز پارٹی والے سیاسی بیانیے کے طور پر ان چیزوں کو اپنائیں گے لیکن ان میں کوئی حقیقت نہیں۔عام انتخابات حلقہ بندیوں کے بعد ہی ہوں گے، حلقہ بندیوں کا عمل شروع ہونے کے بعد صدر انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کرسکتے۔
رانا ثنائ

ای پیپر دی نیشن