ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن کے آغاز کے بعد محکمہ کسٹمز میں بڑے پیمانے پر تبادلے کر دیے گئے۔تفصیلات کے مطابق فیدرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے محکمہ کسٹمز میں بڑےپیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی گئی، جس میں 21 گریڈ کے 6 افسران، 20 گریڈ کے 36 افسران اور گریڈ19کے افسران کے تبادلے کردیئے گئے۔ایف بی آرنے کسٹمز افسران کے تبادلوں کے نوٹیفکیشن جاری کردیئے ہیں ، ایف بی آر نے تمام BS-19 (OPS) افسران کو ہٹا کر BS-20 افسران کو آپریشنل کلکٹریٹس کے کلکٹر تعینات کر دیا ہے۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ محمد صادق (PCS/BS-21) کو ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف IPR (انفورسمنٹ)، اسلام آباد سے چیف کلکٹر آف کسٹمز ایکسپورٹ، کسٹم ہاؤس، کراچی کے عہدے پر تبدیل کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق سیما رضا بخاری (PCS/BS-21) کو ڈی جی ، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ان پٹ آؤٹ پٹ کوفیشینٹ آرگنائزیشن، کراچی سے چیف کلکٹر آف کسٹمز (نارتھ)، کسٹم ہاؤس، اسلام آباد میں تبدیل کر دیا گیا۔محمد عمران خان مہمند (PCS/BS-21) کو چیف کلکٹر آف کسٹمز (نارتھ) کسٹم ہاؤس اسلام آباد سے ڈی جی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ریفارمز اینڈ آٹومیشن (کسٹمز) اسلام آباد کے دفتر میں تبدیل کر دیا گیا۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ محمد سلیم (PCS/BS-21) کا تبادلہ چیف کلکٹر آف کسٹمز خیبر پختونخوا، کسٹم ہاؤس، پشاور سے ڈی جی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن، کراچی میں کیا گیا۔اس کے علاوہ صائمہ شہزاد (PCS/BS-21) کو ڈائریکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن- ایف بی آر ، لاہور سے ڈائریکٹر جنرل، کسٹمز اکیڈمی آف پاکستان (CAP)، کراچی (لاہور میں تعینات) کے عہدے پر تبدیل کر دیا گیا۔عرفان الرحمٰن خان (PCS/BS-21) کو کلکٹر، کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ، کوئٹہ سے ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ان پٹ آؤٹ پٹ کو فیشینٹ آرگنائزیشن، کراچی (اسلام آباد میں تعینات) کے دفتر میں تبدیل کر دیا گیا۔اسمگلنگ روٹ والے شہر پشاور اور کوئٹہ کے بھی افسران تبدیل کئے گئے، چیف کلکٹر کے پی کے پشاور اور کلکٹر کسٹمز کوئٹہ کا بھی تبادلہ کر دیا گیا ہے۔