تریپولی: لیبیا میں سیلاب نے ہر جانب تباہی مچائی ہوئی ہے. تباہ شدہ شہر ڈیرنا کے رہائشی اپنے پیاروں کو تلاش کررہے ہیں کیونکہ سیلابی ریلے میں ہزاروں افراد بہہ چکے ہیں۔بحیرہ روم سے متصل ایک شہر کی جانب آنے والے پانی کے بہاؤ نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں شہر کے ڈیم ٹوٹ گئے. کثیر المنزلہ عمارتیں منہدم ہوگئیں. ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔بدھ کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی کو وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹیننٹ طارق الخراز نے بتایا کہ بحیرہ روم کے شہر میں اب تک 3,840 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جن میں سے 3,190 کی پہلے دن تدفین کی جاچکی ہے. ان میں 400 غیر ملکی تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق سوڈان اور مصر سے تھا۔مشرقی لیبیا میں ایوی ایشن کے وزیر ہچم ابو چکیوت نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اب تک 5,300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں.یہ تعداد نمایاں طور پر بڑھنے کا امکان ہے اور یہ دوگنی بھی ہوسکتی ہے۔درنہ شہر کے میئر عبدالمنعم الغیثی نے سعودی میڈیا کو بتایا کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے اضلاع کی تعداد کی بنیاد پر شہر میں ہلاکتوں کی تخمینہ تعداد 18ہزار سے 20ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے۔حکام نے لاپتہ افراد کی تعداد 10 ہزار بتائی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے کہا کہ یہ تعداد کم از کم 5000 ہے۔ سمندر کے کنارے کپڑے، کھلونے، فرنیچر، جوتے اور دیگر سامان بکھرا پڑا، جو گھر سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔
لیبیا : سیلاب کی تباہ کاریاں، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ
Sep 14, 2023 | 18:48