حضور ﷺ کی شان حضور ﷺ کی زبان سے (۱)

حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ نے اولاد ابراہیم علیہ السلام سے حضرت اسماعیل کو چن لیا پھر حضرت اسماعیل کی اولاد سے بنی کنانہ کو منتخب کیا اور بنی کنانہ کی اولاد سے قبیلہ قریش کو فضیلت بخشی اور قبیلہ قریش سے خاندان ہاشم کو ممتاز کیا اور خاندان بنو ہاشم سے مجھے چن لیا۔ (سبل الہدی )۔
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ حضرت آدم علیہ السلام کی تمام اولاد سے میں اپنے رب کے نزدیک معزز و مکرم ہو ں۔ میں یہ بات فخر و مباہات کے لیے نہیں کر رہا بلکہ اظہار حقیقت کر رہا ہو ں۔ ( ترمذی )۔
حضور نبی کریم رﺅ ف الرحیم نے ارشاد فرمایامیں ہی سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھٹکھٹاﺅں گا اور کسی اور کے لیے نہیں بلکہ صرف میرے لیے ہی جنت کا دروازہ کھولا جائے گا۔ بس اللہ مجھے جنت میں داخل فرمائے گا اور میرے ساتھ فقراءمو¿منین ہوں گے اور میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا بلکہ اظہار حقیقت کر رہا ہوں۔ ( مشکوة شریف )۔
مشکوة شریف ہی کی روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : میں ہی قیامت کے دن حمد کا جھنڈا اٹھاﺅ ں گا ،جس کے نیچے حضرت آدم علیہ السلام اور باقی ساری مخلوق ہو گی۔ 
حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین انبیاءکی شان و عظمت پر تذکرہ کر رہے تھے کوئی کہہ رہا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے جناب ابراہیم علیہ السلام کو خلیل بنایا ہے ، حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے اپناکلیم بنایا ہے۔ اتنے میں حضور نبی کریم ﷺ بھی تشریف لے آئے اور صحابہ کرام کی گفتگو سن کر ارشاد فرمایا تم جو انبیاءکرام کی شان و عظمت بیان کر رہے تھے اللہ تعالیٰ نے ان کو ایسی ہی شان عطا فرمائی ہے۔ آپ نے ارشاد فرمایا : ” میں ہی اگلوں پچھلوں میں سے سب سے زیادہ اللہ کے ہاں عزت والا ہوں اور میں یہ بات بطور فخر نہیں کرتا “۔(ترمذی )۔
اللہ تعالیٰ نے حضور نبی کریمﷺ کو بے شمار معجزات اور کمالات سے نوازا ہے۔ جہاں باقی تمام انبیاءکرام علیہم السلام کے معجزات و کمالات کی انتہا ہوتی وہاں سے حضور نبی کریم ﷺ کے معجزات کی ابتدا ہوتی ہے۔اللہ تعالیٰ نے جتنے کمالات و معجزات تمام انبیاءکرام علیہ السلام کو عطا کیے وہ تمام کے تمام حضور نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس میں موجود ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشادفرمایا : میں ہی تمام رسولوں کا قائد ہوں اور میں یہ بات بطور فخر نہیں کرتا۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...