لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاہے قومی اسمبلی میں ایک سانحہ ہوا، جس پر مجھ سمیت سب کو تشویش تھی، پارلیمنٹ کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہیے، بگاڑ کو نہ روکا جائے تو یہ ہوتا ہی چلا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں بھی پرائیویٹ لوگوں کو لایا گیا تھا، ماضی میں پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، نوازشریف سے لے کر قریبی رفقا سب جیلوں میں تھے، آج بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9مئی اور کرپشن کے مقدمات ہیں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں لاکھوں مقدمات زیر التواء ہیں، اس لیے جج صاحبان کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہیے۔ ججز اگر آئین کی تشریح کے بجائے آئین خود لکھنا شروع کر دیں تو کیا عدالت میں سیاست نہیں ہو رہی؟۔ علی امین گنڈاپور نے جلسے میں غلط باتیں کیں، شاید وہ ہوش میں نہیں تھے، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے مقامی ہوٹل میں ''دفاع وطن ہی سے بقائے وطن" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دورِ جدید میں اب ہتھیاروں کی بنیاد پر علاقے نہیں چھینے جاتے بلکہ معیشت تباہ کی جاتی ہے۔ سیاست کی جگہ پارلیمنٹ تھی جبکہ ہم سب نے عدالت میں سیاست کو ہوتے دیکھا۔ دنیا کی تاریخ کی سب سے طویل دہشت گردی کی جنگ پاک فوج لڑرہی ہے۔ اقوام کا غرور افواج کے ساتھ منسلک ہوتا ہے۔ لوگ اپنی بات تو کر رہے ہیں لیکن کسی دوسرے کی بات سننے کو تیار نہیں۔ کیا ملٹری پر حملہ کرنا جرم نہیں ہے؟۔ ایک مخصوص پیٹرن کے تحت ملک کی 29چھائونیوں پر ایک ساتھ حملہ ہوا۔ کیا یہ ایک فکری یا نظریاتی مسئلہ ہے؟۔ ''نہیں '' یہ ایسا جرم ہے کہ اس کو جنگی نوعیت کا حملہ کہا جائے گا۔