جنوبی پنجاب میں کچے ، سندھ میں پکے کے ڈاکوؤں کا راج ہے: حافظ نعیم 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ امن کے لیے سیاسی پارٹیوں کو اختلافات بھلا کر بیٹھنا ہو گا، ایسا نہ ہوا تو مزید انتشار پھیلے گا، جماعت اسلامی امن کی خاطر سب کے درمیان پْل بننے کو تیار ہے، کے پی کے میں فوج اور پولیس کے درمیان اختلافات پیدا نہیں ہونے چاہیئں، سول حکومت، پولیس داخلی سکیورٹی کی ذمہ داری لیتی ہے تو یہ اچھی بات ہے، فوج تعاون کرے۔ انٹرنل سکیورٹی کے لیے 2010ء  میں آصف زرداری نے سب سے پہلے فوج کو دعوت دی، اس کے بعد عمران خان نے بھی اسی بل پر دستخط کیے، تمام سٹیک ہولڈرز حالات کا ادراک کریں، لوگوں کو امن، روزگار، صحت اور اپنے بچوں کے لیے تعلیم چاہیے، ملک کی بہتری اسی صورت ممکن ہے جب تمام ادارے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس چلے جائیں گے، کوئی جتنی اہم پوزیشن پر فائز ہے اس کی اتنی ہی بڑی ذمہ داری ہے، جماعت اسلامی کے ممبر بنیے اور حقوق کی جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیجیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ممبرشپ کیمپ کے افتتاح کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  پروفیسر ابراہیم،  عبدالاکبر چترالی اور  بحراللہ خان بھی  موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے جنوبی پنجاب میں کچے تو سندھ میں کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا راج ہے۔ حکومت سے معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے منظم جدوجہد کا آغاز کرنا پڑے گا۔

ای پیپر دی نیشن