ایران ایک اورمصنوعی سیارہ خلامیں بھیجنےمیں کامیاب،مزید 13 سیٹلائٹ اڑان کے لیے تیار

ایران نے پاسداران انقلاب کور کا تیار کردہ ایک تحقیقی مصنوعی سیارہ خلا میں کامیابی سے بھیجا ہے۔ اس مصنوعی سیارے کی ساخت ایک راکٹ پر کی گئی ہے۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے 'ارنا' کے مطابق اسے ہفتہ کے روز خلا میں چھوڑا گیا ہے۔

'ارنا' کی رپورٹ کے مطابق 'چمران ون' سیارے کا وزن 60 کلو گرام ہے۔ جو کامیابی کے ساتھ 550 کلومیٹر تک خلا میں پہنچا ہےرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مصنوعی سیارے کو خلا میں بھیجنے کا بنیادی مقصد اس کے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کی آزمائش کرنا ہے۔ جس کی کامیابی سے پہنچنے کی تصدیق سیٹلائٹ نے اپنے مرکز کو کر دی ہے۔ارنا' کے مطابق سیٹلائٹ کے ساتھ 'قائم 100' نامی راکٹ استعمال میں لایا گیا ہے۔ جس میں ٹھوس ایندھن استعمال کیا گیا ہے۔مصنوعی سیٹلائٹ کی تیاری پاسداران انقلاب کے خلائی تحقیقات کے شعبے نے کی تھی ایران کا کہنا ہے یہ ابھی مزید 13 سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری میں ہے۔ جو وقتاً فوقتاً خلا میں بھیجے جائیں گے۔واضح رہے ایران کے نئے اعتدال پسند صدر مسعود پیزشکیان کے برسر اقتدار آنے کے بعد ایران کا یہ پہلا خلائی میدان میں تجربہ ہے۔ جس کے تحت مصنوعی سیارہ خلا میں بھیجا گیا ہے۔اس سے قبل ماہ جنوری میں ایران نے تین مصنوعی سیارے خلا میں چھوڑے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ایران کا خلا میں سیارے بھیجنے کا یہ تجربہ ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائل سے جڑا ہوا ہے۔ ایسے ماحول میں کہ جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پھیلی ہوئی ہے ایران کا یہ اقدام غیر معمولی ہے۔ دوسری جانب ایران پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس نے روس کو یوکرین کے خلاف بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں۔ جس سے امریکہ و یورپی دنیا ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔

تاہم ایران کی طرف سے سائنسی تحقیق کے شعبے میں پیش رفت کی علامات کا اظہار کیا جا رہا ہے

ای پیپر دی نیشن