احتجاجی مظاہرے میں تحریک کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے صوبہ سرحد کا نام پختونخواہ رکھنے پرعوامی نیشنل پارٹی کے خلاف بھی احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ان کا قانونی اورآئینی حق ہے، بارہ اپریل کو ریاستی طاقت کے ذریعے ان کے کارکنوں کا ناحق خون بہایا گیا۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہماری تحریک اب صوبہ ہزارہ کے قیام پر ہی ختم ہوگی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ایبٹ آباد میں پولیس فائرنگ سے شہید ہونے والے کارکنوں کیلئے اعلان کردہ حکومتی مالی معاونت تین لاکھ سے بڑھا کر دس لاکھ کی جائے۔