بنوں میں طالبان نے سینڑل جیل پرحملہ کرکے تین سوچوراسی قیدیوں کوآزادکروالیا۔

بنوں میں سینکڑوں طالبان نے ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب سینٹرل جیل بنوں پر حملہ کردیا اورجیل کی حفاظتی دیواربارودی موادسے اڑاکراندر داخل ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں نے دستی بموں اوربھاری ہتھیاروں کااستعمال بھی کیا جس سے دوپولیس اہلکارزخمی ہوگئے۔بیرکوں کی دیواریں منہدم ہونے پر طالبان ساڑھے نوسومیں سے تین سو چوراسی قیدیوں کوآزاد کروانے میں کامیاب ہوگئےجن میں سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کا ملزم عدنان بھی شامل ہے۔واقعے کے بعد پولیس نےعلاقےکوگھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا جس کے بعد نو قیدیوں کو دوبارہ گرفتارکرلیا گیا جبکہ تئیس نے رضاکارانہ طور پر خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جیل پرحملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔دوسری جانب وزیر اطلاعات خیبر پختونخوامیاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ بنوں سینٹرل جیل پر شدت پسندوں نے رات ڈیڑھ بجے حملہ کیا ،دہشت گردوں کا مقصد پرویزمشرف حملہ کیس میں ملوث قیدی کوآزاد کرانا تھا، انہوں نے کہا کہ جیل پر حملے کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں

ای پیپر دی نیشن