فرخ سعید خواجہ + معین اظہر + محمد ثقلین جاوید
٭ تقریب میں سینئر شہریوں، جوانوں اور نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جن میں خواتین بھی کثیر تعداد میں شامل تھیں۔ ٭ جناب مجید نظامی ہال میں داخل ہوئے تو حاضرین نے قائداعظم زندہ باد، علامہ اقبال زندہ باد، مادر ملت زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ ٭ تقریب کا آغاز قومی ترانہ اور تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ تلاوت کلام پاک قاری نور محمد نے کی۔ نعت رسول مقبول کی سعادت الحاج سرور حسین نقشبندی نے حاصل کی۔ کلام اقبال الحاج مرغوب احمد ہمدانی نے پیش کیا۔ ٭ تقریب میں سندھ سے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر جسٹس (ر) سید غوث علی شاہ اور متحدہ قومی موومنٹ کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے ممبر سیف یار خان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ٭ بلوچستان سے بلوچستان ٹائمز اور زمانہ کے ایڈیٹر سابق سینیٹر فصیح اقبال نے شرکت کی۔ ٭ مقررین ”دریا کو کوزے میں کس طرح بند کرتے ہیں آج اُن کا امتحان ہے“ یہ بات سٹیج سیکرٹری شاہد رشید نے مقررین کی طویل فہرست کے پیش نظر کہی۔ ٭ تقریب کے مہمان خاص چودھری شجاعت کے خطاب سے تقریب کا آغاز ہوا اور جب اُن کا نام خطاب کےلئے پکارا گیا تو ہال میں موجود خواتین اور مرد حضرات اور نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد نے تالیاں بجا کر اُن کا استقبال کیا اس پر مسلم لیگ (ن) کی ایک خاتون رکن نے کہا کہ ”یہ نواز شریف کےلئے لمحہ فکریہ ہے“۔
٭ تقریب میں سینئر شہریوں، جوانوں اور نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جن میں خواتین بھی کثیر تعداد میں شامل تھیں۔ ٭ جناب مجید نظامی ہال میں داخل ہوئے تو حاضرین نے قائداعظم زندہ باد، علامہ اقبال زندہ باد، مادر ملت زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ ٭ تقریب کا آغاز قومی ترانہ اور تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ تلاوت کلام پاک قاری نور محمد نے کی۔ نعت رسول مقبول کی سعادت الحاج سرور حسین نقشبندی نے حاصل کی۔ کلام اقبال الحاج مرغوب احمد ہمدانی نے پیش کیا۔ ٭ تقریب میں سندھ سے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر جسٹس (ر) سید غوث علی شاہ اور متحدہ قومی موومنٹ کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے ممبر سیف یار خان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ٭ بلوچستان سے بلوچستان ٹائمز اور زمانہ کے ایڈیٹر سابق سینیٹر فصیح اقبال نے شرکت کی۔ ٭ مقررین ”دریا کو کوزے میں کس طرح بند کرتے ہیں آج اُن کا امتحان ہے“ یہ بات سٹیج سیکرٹری شاہد رشید نے مقررین کی طویل فہرست کے پیش نظر کہی۔ ٭ تقریب کے مہمان خاص چودھری شجاعت کے خطاب سے تقریب کا آغاز ہوا اور جب اُن کا نام خطاب کےلئے پکارا گیا تو ہال میں موجود خواتین اور مرد حضرات اور نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد نے تالیاں بجا کر اُن کا استقبال کیا اس پر مسلم لیگ (ن) کی ایک خاتون رکن نے کہا کہ ”یہ نواز شریف کےلئے لمحہ فکریہ ہے“۔