دمشق (این این آئی+ اے ایف پی) شام کے شمال مشرقی صوبہ ادلب میں باغیوں کے زیر اثر شہر پر شامی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں دو بچوں اور دو عورتوں اورجنگجوﺅں سمیت 54 افراد ہلاک ہو گئے۔شامی مشاہداتی گروپ برائے انسانی حقوق نے ابتدائی اطلاعات میں کہا کہ سراقیب شہر میں انڈ سٹریل زون پر فضائی حملہ میں 120 افراد زخمی بھی ہوئے ۔مشاہداتی گروپ نے علاقہ کے کارکنوں کی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فضائی حملہ کے بعد حکومتی افواج نے علاقہ پر گولے داغے۔مقامی کارکنوں کی جانب سے بنائی گئی وڈیو میں حملہ کے دوران اٹھتے گہرے دھویں کے بادل باآسانی دیکھے جا سکتے تھے اسکے ساتھ ساتھ خوفزدہ مقامی افراد لاشوں اور زخمیوں کو ملبہ سے نکالنے کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے تھے جبکہ دوسرے آگ بجھانے کی کوشش کرتے رہے ایک شخص کیمرہ پر کہہ رہا تھا کہ یہاں نہ پانی ہے نہ بجلی ہے اور سرکاری فوج صوبہ بھر میں ہم پر راکٹ اور جنگی ہوائی جہازوں کے ذریعے حملہ کر رہی ہے۔ مشاہداتی گروپ نے کہا کہ ببولن کے قصبے میں جو دمشق روڈ کے قریب واقع ہے جس پر شامی افواج قبضہ کرنے کو کوشش کر رہی ہے شیلنگ اور بھاری ہتھیاروں کی لڑائی میں تقریباً بارہ باغی مارے گئے۔ برطانوی مشاہداتی گروپ جو اپنے کارکنوں کی اطلاعات پر انحصار کرتا ہے، اس کے مطابق شام میں تشدد کے نتیجے میں تقریبا چوون افراد ہلاک ہو گئے۔ ادھر حلب میں انٹیلی جنس سینٹر پر خودکش کار بم دھماکہ ہوا جس میں 2 افراد ہلاک اور 3 صحافیوں سمیت 20 زخمی ہو گئے۔