قائمہ کمیٹی نے این ایچ اے، موٹروے پولیس اور پاکستان پوسٹ میں بھرتیوں کی رپورٹ طلب کر لی

اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این ایچ اے، موٹروے پولیس اور پاکستان پوسٹ میں گزشتہ 5سالوں کے دوران ہونیوالی بھرتیوں کی رپورٹ مانگ لی۔ کمیٹی نے ایم ٹو پر ٹول پلازوں کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا اور 2ماہ کا وقت دیتے ہوئے کمیٹی نے ہدایت کی کہ جو کمپنی ٹول پلازوں کو کمپیوٹرائزڈ نہ کرے ان کے معاہدے منسوخ کر دیئے جائیں، لیاری ایکسپریس وے ، نوابشاہ وین حادثے اور حب میں بس حادثات پر انکوائری رپورٹس بھی مسترد کرتے ہوئے نئی انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ آئی جی موٹروے نے انکشاف کیاہے کہ موٹروے پر 58ٹن وزن لے جانے کی اجازت ہے، ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال اور سیاسی اثرو رسوخ کے باعث 80 ٹن وزن غیر سرکاری طور پر لے جانے کی اجازت دیدی گئی ہے، 3 بار مسلسل چالان ہونیوالے شخص کا لائسنس 6ماہ کیلئے معطل کردیا جائیگا۔ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی سفیان یوسف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد، آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو 22 مارچ حب میں ہونیوالے بسوں کے حادثہ کی رپورٹ بھی دی گئی جس میں کہاگیا کہ بسوں میں پٹرول، ڈیزل سمگل کیا جارہا تھا جس کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں ہیں کمیٹی نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت انکوائری کروارہی ہے انکوائری مکمل ہونے کے بعد دوبارہ انکوائری کرائی جائے۔کمیٹی کو بتایاکہ 7مارچ کو اداکارہ ثناء اور انکے شوہر کو حادثہ غلط سمت اوورٹیک کرتے ہوئے پیش آیاجس پر کمیٹی نے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ بڑے حادثہ میں این ٹی آر سی سے رپورٹ بنوائی جائے ایسی پالیسی بنائی جائے کہ آنیوالے وقتوں میں روڈ ایکسیڈنٹ کم سے کم ہوں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...