لاہور ( معین اظہر سے) پنجاب میں کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کی تشکیل نو پرآئی جی پنجاب اور ہوم سیکرٹری کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ آئی جی خان بیگ نے کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ میں پانچ پوسٹوں پر وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری بھرتی کی اجازت مانگی جس پر ہوم سیکرٹری پنجاب نے اس کی مخالفت کر تے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے جو تشکیل نو منظور کی۔ ان میں ان پوسٹوں کا ذکر نہیں ہے لہٰذا آئی جی پنجاب کی بھجوائی جانے والی پوسٹوں پر بھرتی نہ کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب خان بیگ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ایک سمری بھجوائی جس میں کہا کہ حکومت نے کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کی تشکیل نو کی منظوری کے ساتھ ہی کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ میں پانچ پوسٹوں کی منظوری دی گئی تھی۔ سائیکالوجسٹ و کرائمنالوجسٹ کی دو اسامیاں، جن کے لئے 35 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ مقرر کی گئی تھی اس کے علاوہ ڈائریکٹر انٹیلی جنس ون، ڈائریکٹر انٹیلی جنس ٹو ، اور ڈائریکٹر فرانزک اینڈ ایکسپلوسوز کی اسامیاں گریڈ 19 میں منظور کی گئی تھیں ۔ حکومت کی طرف سے وجہ سے ان پوسٹوں پر بھرتی نہیں ہو سکی۔ اب کرائمنالوجسٹ کی آسامی کی تنخواہ 48500 روپے مقرر کر کے ان پوسٹوں پر بھرتی کی فوری اجازت دی جائے ۔ ہوم سیکرٹری اعظم سلیمان خان نے آئی جی کی بھرتی پر اعتراضات لگا دئیے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ میں 11 اہم اسامیوں کے ساتھ ساتھ کارپولز کو بھرتی کرنے کی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب نے دی تھی اسلئے آئی جی پنجاب کی بھرتی کی پوسٹوں کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ ڈائریکٹر انٹیلی جنس ون اور ڈائریکٹر انٹیلی جنس ٹو کی پوسٹیں وزیر اعلیٰ کی طرف سے منظور کئے گئے ری سٹریکچر پلان کا حصہ ہی نہیں ہیں۔ ان کی جگہ ایک ایڈیشنل ڈائیریکٹر انٹیلی جنس کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر (ہومن انٹیلی جنس) ، ڈپٹی ڈائریکٹر(ٹیکنکل انٹیلی جنس) ، اور ڈپٹی ڈائریکٹر (سرویلنس) ، اور ڈپٹی ڈائریکٹر (کاونٹر انٹیلی جنس )، اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس (تجزیہ )کی پوسٹیں منظور کی گئی تھیں جن پر بھرتی شارٹ لسٹنگ ہو چکی ہے سلیکٹ کئے ہوئے افسران کے کوائف جی ایچ کیو، اور انٹیلی جنس اداروں چیک کرنے کے لئے بھجوائے گئے ہیں۔ ڈائریکٹر فارنزک و ھماکہ خیز مواد کی آسامی آئی جی پنجاب نے بھجوائی ۔اس کی ضرورت نہیں ہے۔ فرانزک سائینس ایجنسی کاگونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کو سپورٹ فراہم کرے گی۔ جبکہ دھماکہ خیز ایکسپرٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ منظور شدہ پلان میں اسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنکل کی جو اسامیاں رکھی گئی ہیں وہ بھی اسی تعلیمی قابلیت کی ہیں جس کے لئے ائی جی پنجاب نے علیحدہ سے ایکسپرٹ رکھنے کی سفارش کی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب آئی جی پنجاب کی طرف سے تھوڑی تھوڑی تجاویز بھجوانے کی بجائے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو کہا جائے کہ وہ ایک ہی مرتبہ تمام تجاویز نئے بجٹ میں ایس این ای کی صورت میں بھجوا دیں ۔