لاہور(خصوصی رپورٹر) (ق) لیگ کی قیادت اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی گزشتہ روز ملاقات میں پانامہ لیکس پر یو این او کی کرائمز انوسٹی گیشن کمیٹی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا اور اتفاق رائے پایا گیا کہ صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر، ڈاکٹر خالد رانجھا اور اعتزاز احسن سمیت ممتاز ماہرین قانون سے مشاورت کی جائے گی، پانامہ لیکس کی تحقیقات بااختیار کمشن کرے اور اس سلسلہ میں فارنزک آڈٹ کی عالمی طور پر مسلمہ فرم کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔ میڈیا سے گفتگو میں (ق) لیگ کے رہنماﺅں نے کہا کہ نوازشریف نے ہمیشہ شہبازشریف کو غلط طور پر نوازا اور آڑے وقت میں کمر درد کے بہانے ملک سے باہر بھاگ جانے کے باوجود صرف بھائی سمجھ کر وزیراعلیٰ بنایا لیکن وہ آج بھائی اور بھتیجے کو کیوں ڈیفنڈ نہیں کر رہے، انہیں چاہئے کہ اورنج لائن کے ڈبہ سے باہر آئیں، ”شہباز لیکس“ پانامہ لیکس سے بڑی کرپشن ہے جس نے ہمارے دور کا خوشحال پنجاب برباد کر دیا، وزراءاپوزیشن کو بلیک میل نہیں کارروائی کریں، ن لیگ سمیت ہر دور میں تمام اداروں کی یکطرفہ کارروائیوں میں ہمارے اثاثوں، فیکٹریوں یہاں تک کہ گھروں کی ٹونٹیوں تک کی چھان بین میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا اور پچھلے دنوں نیب کے خلاف مسلم لیگ (ن) کی مہم پر چودھری شجاعت حسین نے پیشکش کی تھی کہ احتساب کا آغاز ہم سے کیا جائے اور بااختیار کمیشن روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے۔ (ق) لیگ اور پی ٹی آئی کا مو¿قف واضح طور پر ایک ہے، لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم ہے ہم مضبوط اپوزیشن چاہتے ہیں، دیگر رہنماﺅں سے مشاورت کے بعد 24اپریل کو یوم تاسیس پر آئندہ لائحہ عمل طے کریں گے۔
(ق) لیگ / پی ٹی آئی
شاہ محمود‘ (ق) لیگ کے رہنماﺅں کی ملاقات‘ پانامہ لیکس پر تبادلہ خیال
Apr 15, 2016