واشنگٹن (آن لائن + رائٹرز) امریکی صدر بارک اوباما نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ داعش کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔ دہشت گردوں کی سپلائی لائن کاٹ دی اور سینئر رہنماؤں کو پکڑ لیا۔ ریاست ورجینا کے شہر لینگلے میں سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر میں انسداد دہشتگردی پر ہونے والے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا دنیا کا اس بات پر اتفاق ہے کہ داعش کا خاتمہ کر دیا جائے۔ اتحادی فورسز نے داعش کے اہم رہنماؤں کو پکڑ لیا ہے یا ہلاک کر دیا ہے۔ اس آپریشن کی وجہ سے داعش اپنا دفاع کرنے پر مجبور ہے۔ صدر اوباما کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں نائب صدر جو بائیڈن، وزیر خارجہ جان کیری اور قومی سلامتی کی مشیر سوسن رائس نے شرکت کی جبکہ وزیر دفاع ایش کارٹر ویڈیو ٹیلی کانفرنس کے ذریعے شریک ہوئے۔ اوباما نے مزید کہا کہ داعش اور القاعدہ امریکہ جیسی قوم کو تباہ نہیں کر سکتے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شام کے تمام دھڑوں پر جنگ بندی کا احترام کرنے پر زور دیا ہے۔ ادھر شامی حزب اختلاف نے الزام لگایا کہ حکومت مسئلے کے سیاسی حل میں سنجیدہ نہیں۔ واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر خارجہ کیری نے کہا اقوام متحدہ کے زیر انتظام شام کا مسئلہ حل کرنے کے لئے آنے والے دنوں میں ایک اور موقع ملا ہے جسے ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ امریکہ تمام دھڑوں سے درخواست کرتا ہے کی جنیوا میں سٹیفن دی مستورا اور ان کی ٹیم کو ایک موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتا ہے۔ دوسری جانب جنیوا میں حزب اختلاف کی ٹیم کے سربراہ اسد زوبی نے بتایا کہ وہ ملک میں جاری بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن حکومت مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کیلئے جھوٹے بہانے بنا رہی ہے۔