گرمی کی شدت بڑھتے ہی لوڈشیڈنگ میں اضافہ، گیس کی بھی قلت

لاہور (نامہ نگاران) گرمی کی شدت بڑھتے ہی کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ مزید بڑھ گئی جبکہ کئی علاقوں می پانی اور گیس کی بھی قلت رہی۔ لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر ہوئے۔کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق گیس اور بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ایک بار پھر عروج پر پہنچ گیا جس کی وجہ سے صارفین کی مشکلات بڑھ گئیں اور مریض، بچے، بوڑھے او ر خواتین کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا۔ عوامی و سماجی اور شہر ی حلقوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کا موسم شروع ہوتے ہی محکمہ سوئی گیس اور واپڈا حکام نے ایکا کر کے بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جس کی وجہ سے گھریلو خواتین کی مشکلات اور پریشانی میں اضافہ ہو گیا۔ محکمہ سوئی گیس کی طرف سے گیس کی بندش کی وجہ سے گھروں میں بروقت کھانا تیار نہ ہونے پر لڑائی جھگڑے بڑھنے لگے۔ ترگ سے نامہ نگار کے مطابق گرمیوں کا آغاز ہوتے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے روزمرہ امور بھی متاثر ہونے لگے۔ بجلی کی بندش کا دورانیہ 12 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھنے لگی۔ گزشتہ روز 10 گھنٹے بجلی بند رہنے کے باعث گھروں، تعلیمی اداروں اور مساجد میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہریوں اور طلباء کے ساتھ ساتھ نمازیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی کی جائے۔ ڈونگہ بونگہ سے نامہ نگار کے مطابق ڈونگہ بونگہ اور گرد و نواح میں بجلی کی کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام پریشان ہو گئے جبکہ لوگوں کا کاروبار ٹھپ ہو کر کہ گیا۔ مزدور، محنت کش فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے۔ طلباء و طالبات کو پڑھائی میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مساجد اور گھروں میں پانی کی شدید قلت کے باعث لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی گیپکو حکام نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی اضافہ کردیا۔ گوجرانوالہ اور گردونواح کے علاقوں میں 10 گھنٹوں کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی گی جس پر شہری و کاروباری حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن