لاہور (مبشر حسن‘ دی نیشن رپورٹ) آڈیٹر جنرل پنجاب نے حال ہی میں پنجاب اسمبلی کو سال 2014-15ء کی رپورٹ ارسال کی ہے جس میں مختلف محکمے غبن‘ فراڈ‘ فنڈز کے غبن اور غیرقانونی ادائیگیوں میں ملوث پائے گئے ہیں اور پبلک اکائونٹس کمیٹی 21.125 ارب روپے کے حکومتی اخراجات کی چھان بین کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کمزور اندرونی کنٹرول‘ حکومتی فنڈز کا نامناسب استعمال‘ بے قاعدگیاں پکڑنے کیلئے غیرمؤثر نظام‘ حکومتی وصولیوں میں بدانتظامی‘ ناقص انتظامی ریکارڈ‘ عدم ٹرانسپرنسی کا ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ سے اشارے ملتے ہیں اخراجات قانون کے مطابق نہیں کئے گئے اور ان کی مجاز اتھارٹی سے منظوری نہیں نہیں لی گئی۔ رپورٹ میں ریکارڈ کی بحالی‘ تفویض اختیارات‘ خریداری کا طریقہ‘ معاہدے کی تعمیل‘ پے رول طریقہ‘ اثاثے کی مینجمنٹ‘ گرانٹس اور ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں کنٹرول کی ناکامی کی نشاندھی کی گئی ہے۔