ڈیرہ غازیخان+ مانہ احمدانی+ پشاور (صباح نیوز+ آن لائن) ڈیرہ غازیخان میں آپریشن ردالفساد کے تحت رینجرز سے مقابلے میں 10 دہشت گرد ہلاک جبکہ 4جوان شہید 2 زخمی ہوگئے۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق رینجر، سی ٹی ڈی اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے اہلکاروں نے ڈیرہ غازیخان کے جنوب میں چوٹی زیریں سے 15 کلومیٹر دور بستی داد وانی میں کالعدم تحریک طالبان سے منسلک دہشت گردوں، انکے سہولت کاروں اور خطرناک جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کی۔ ہلاک ہونیوالے دہشت گردوں میں محمد اصغر دادوانی عرف استاد گورچانی اور محمد نعیم عرف وقا داد وانی بھی شامل ہیں۔ اصغر دادوانی سابق صدر مشرف پر حملے کا نامزد ملزم تھا۔ رینجرز کے چار اہلکاروں میں حوالدار آصف،سپاہی آفتاب اور سپاہی عزیز اﷲ شامل ہیں۔ زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ ملتان منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ کے بعد رینجرز نے سرچ آپریشن کر کے 6 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ مانہ احمدانی سے نامہ نگار کے مطابق ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اُڑایا۔ شہید سپاہی آفتاب احمد کا تعلق موچھ کے علاقہ واندھا ہمایوں خیلانوالہ سے تھا اگلے ماہ آفتاب کی شادی تھی۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی کے ادارے (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کرتے ہوئے پشاور کو بڑی تباہی سے بچا لیا اور دہشت گرد جمیل کو گرفتار کر لیا جبکہ اسکے قبضے سے اڑھائی کلو وزنی بم برآمد کر کے ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ دہشت گرد جمیل کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور وہ خبیر ایجنسی کے علاقے قمبر خیل کا رہائشی ہے۔ بہاولنگر سے داعش سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد کو گرفتار کرکے بارودی مواد برآمد کرلیا گیا۔ شہزاد اکرم گجرات کا رہائشی ہے۔ ننکانہ میں آپریشن کے دوران متعدد گھروں کی تلاشی لی گئی‘ 4 مشتبہ افراد پکڑے گئے۔ راولاکوٹ میں عباس پور دھماکے کے ماسٹرمائنڈ سمیت بھارتی خفیہ ایجنسی’’ را ‘‘کے 3 ایجنٹس کو گرفتار کرلیا گیا۔ ڈی آئی جی چوہدری سجاد حسین کے مطابق مرکزی ملزم محمد خلیل بھارتی فوج سے رابطے میں تھا اور تفتیش کے دوران تینوں ایجنٹس کا بھارتی فوجی افسروں سے رابطوں کا انکشاف ہوا جبکہ ملزمان نے 13سے 14مرتبہ ایل او سی سے آر پار جانے کا اعتراف بھی کیا۔ ڈی آئی جی چوہدری حسین نے کہاکہ ملزموں نے27دسمبر 2016ء کو عباس پور تھانے پر آئی ڈی لگا کر دھماکا کیا اور دہشت گردی کے واقعہ پر 5لاکھ روپے دئیے جاتے تھے، ملزمان سے تفتیش کی جارہی ہے جس سے ملزموں کا پورا نیٹ ورک پکڑے جانے کی توقع ہے۔ چوٹی زیریں سے نامہ نگار کے مطابق زخمی رینجرز اہلکار تنویر نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال ملتان جاکر جام شہادت نوش کیا۔ آپریشن کے دوران ایک شہری اصغر کو بھی ٹانگوں میں گولیاں لگیں جسے ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازیخان داخل کرا دیا گیا۔آپریشن میں جام شہادت نوش کرنے والے رینجرز کے اہلکارو ں کی نماز جنازہ ملتان میں ادا کردی گئی اور جسد خاکی اپنے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئی ہیں۔ نماز جنازہ میں کور کمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار، ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل اظہر نوید حیات کے علاوہ اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔