قومی سلامتی اور دفاع کے معاملہ پر سپیکر کی سربراہی میں 33ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آئی این پی) قومی سلامتی‘ علاقائی سالمیت اور دفاع کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے 33 اراکین پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی تشکیل دیدی۔ باضابطہ طور پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے ‘ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے اس معاملے پر خصوصی دلچسپی لی اور دونوں ایوانوں سے باضابطہ طور پر قراردادوں کی منظوری کے بعد کمیٹی کی تشکیل کیلئے تمام پارلیمانی جماعتوں سے باضابطہ رابطے کئے گئے۔ جمعہ کو جاری اس اعلامیہ کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اراکین میں قومی اسمبلی سے وزیر قانون و انصاف زاہد حامد ‘ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنما سید نوید قمر ‘ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ‘ ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار ‘ جمعیت علماءاسلام ()ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ‘ نیشنل پیپلز پارٹی کے رہنما غلام مرتضیٰ خان جتوئی ‘ مسلم لیگ (ف) کے رہنما غوث بخش خان مہر ‘ پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی ‘ جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما حاجی غلام احمد بلور ‘ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ ‘ مسلم لیگ (ضیائ) کے رہنما محمد اعجاز الحق ‘ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ‘ سردار کمال خان بنگلزئی ‘ انجینئر عثمان خان ترکئی ‘ افتخار الدین ‘ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاﺅ ‘ سید عیسیٰ نوری اور قومی اسمبلی میں قبائلی رہنما الحاج شاہ جی گل آفریدی۔ سینٹ سے جن اراکین کو شامل کیا گیا ہے ان میں سینیٹر مشاہد اللہ خان ‘ سینیٹر شیری رحمن ‘ سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ‘ سینیٹر حاصل بزنجو ‘ سینیٹر سید مظفر حسین شاہ ‘ سینیٹر ہدایت اللہ خان ‘ سینیٹر طلحہ محمود ‘ سینیٹر سعید الحسن مندوخیل ‘ سینیٹر سراج الحق ‘ سینیٹر اسرار اللہ خان زہری ‘ سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ ‘ سینیٹر محمد اعظم خان سواتی‘ سینیٹر الیاس احمد بلور اور سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی شامل ہیں۔ اس طرح پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی میں 19 اراکین قومی اسمبلی جبکہ 14 اراکین سینٹ سے لئے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل کی شرط پیپلز پارٹی کی جانب سے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی 28 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کیلئے رکھی گئی تھی۔ کمیٹی کی تشکیل کیلئے قومی اسمبلی میں 21 جبکہ سینیٹ میں 28 مارچ کو الگ الگ قراردادیں منظور کی گئیں ۔ سپیکر قومی اسمبلی کو چیئرمین سینیٹ کی مشاورت سے کمیٹی کی تشکیل کا اختیار دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ گزشتہ روز جاری اعلامیہ میں کمیٹی کے دائرہ کار و ختیارات کی تفصیلات بھی جاری کر دی گئی ہیں جس کے تحت یہ پارلیمانی کمیٹی ہنگامی نوعیت کے قومی سلامتی سے متعلق معاملات کا جائزہ لے سکے گی۔ نیشنل ایکشن پلان کا باقاعدگی سے جائزہ اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی نگرانی کرے گی۔نظام عدل کی اصلاحات کے نفاذ کی نگرانی کرے گی۔ فوجی عدالتوں کی نگرانی کرتے ہوئے باقاعدگی سے رپورٹ دونوں ایوانوں میں پیش کرنے کی پابند ہو گی۔ اعلامیہ کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کو ضرورت پڑنے پر کمیٹی کے اراکین میں ردوبدل کا اختیار ہو گا۔ کمیٹی کو اپنے قواعد و ضوابط وضع کرنے کا اختیار ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن