لاہور (نیوز ڈیسک) پھگواڑہ میں دلتوں اور انتہاپسند ہندوؤں کے درمیان فسادات کے بعد بھارتی پنجاب کے شہروں لدھیانہ کپورتھلہ، جالندھر، ہوشیار پور اور بھگت سنگھ نگر میں حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کر کے پولیس اور نیم فوجی فورسز کی نفری ان علاقوں میں روانہ کردی گئی۔ ریاستی حکومت کی ہدایت پر انٹر نیٹ اور موبائل فون سروس معطل کر دی گئی وزیراعلیٰ کیپٹن (ر) امریندر سنگھ نے فریقین سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بنائے رکھنے کی اپیل کردی تاہم وارننگ دی ہے کہ پھگواڑہ میں نیشنل ہائی وے پر گولی چوک میں دلت رہنما اور بھارتی آئین کے خالق بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر والا اشتہاری بورڈ دلت تنظیم نے نصب کرایا جس پر شیوسینا لوکل یونٹ کے غنڈوں کو تکلیف ہوئی جس کے بعد ہونیوالا تصادم نہ صرف پھگواڑہ بلکہ پنجاب کے دیگر شہروں میں پھیل گیا سینکڑوں گاڑیوں دفاتر اور دکانوں کو پتھراؤ کر کے نقصان پہنچایا گیا 25سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے جن میں شیوسینا کا گینگسٹر یشونت کمار بوبی بھی شامل ہے جس کی حالت لدھیانہ کے ڈی ایم سی ہسپتال میں نازک بتائی گئی ہے۔
بھارت/ فسادات
بھارتی پنجاب میں دلتوں اور شیوسینا کے کارکنوں کے درمیان تصادم، فسادات 25 زخمی
Apr 15, 2018