مظفرآباد (صباح نیوز) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے اپنے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں آصفہ بانو کے ساتھ کی جانے والی وحشیانہ درندگی اور اس کے سفاکانہ قتل پرشدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ صدر نے کہا کہ بجائے مظلوم کے ہمدردی کے بجائے ہندو انتہاپسند ان 8 ہندو بنیوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جو اس بہیمانہ اور سفاکانہ فعل میں ملوث ہیں۔ صدر نے کہا راشٹریا سیوک سنگھ کے انتہا پسند 11 لاکھ گجر برادری کے لوگوں کو کئی سالوں سے جموں میں دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بار 8 سالہ معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کر کے وہ نفرت، سفاکیت اور بربریت کی انتہا تک پہنچ گئے ہیں۔ صدر نے کہا کہ یہ غیرانسانی فعل مذہبی انتہاپسندی اور نفرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مقبوضہ ریاست میں جنسی تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر بھارتی افواج استعمال کررہی ہیں۔ کئی سالوں سے خانہ بدوش مسلمان چرواہے ہندوستانی انتہاپسندی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اور آصفہ بانو اس تشدد کی نئی شکار ہے۔ صدر نے کہا کہ ہندو انتہاپسند ایسے ہتھکنڈے استعمال کرکے جموں سے گجر برادری اور خانہ بدوشوں کو دراصل نکالنا چاہتے ہیں لیکن وہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی کی تحریک کو کبھی نہیں کچل سکتے۔ صدر نے کہا کہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، انسانی حقوق کی کونسل اور اقوام متحدہ کے کمشن کے فورم پر بھی اٹھایا جانا چاہئے۔
آصفہ کیساتھ درندگی بھارتی مذہبی انتہاپسندی، نفرت کا منہ بولتا ثبوت ہے: سردار مسعود
Apr 15, 2018