اسلام آباد:پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم چوروں کو بچانے کی نہیں بلکہ ملک کو بچانے کی کوشش ہے۔ اس سکیم کی ناکامی آئی ایم ایف اور امریکہ کی کامیابی ہو گی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو بدنام کرنے اور نقصان پہنچانے کی پالیسی پر کاربند ہے اورپاکستانی معیشت کا گلہ گھونٹنے کے موقع کا بے چینی سے انتظار کر رہی ہے۔حکومت کی جانب سے آئی ایم سے قرضہ کی باقائدہ درخواست سے امریکہ کو پاکستان کو نقصان پہنچانے کا ایک سنہری موقع مل جائے گا۔اپوزیشن ملکی مفاد میں اس سکیم کی مخالفت بند کر دے جبکہ کاروباری برادری اسے کامیاب بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے ۔روپے اور معیشت کے متعدد شعبے زوال پزیر ہیں ، جاری حسابات اور تجارت کا خسارہ ریکارڈ بلندی پر پہنچا ہوا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائرتیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صرف مقامی منڈی سے چھ ارب روپے روزانہ کے حساب سے قرضہ لیاہے اور اس وقت ان قرضوں کی ادائیگی کی کوئی صورت دکھائی نہیں دیتی ۔ان حالات میںحکومت کے پاس آئی ایم ایف سے قرضہ لینے یا ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے زریعے سرمائے کے حصول کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔ایمنسٹی سکیم سے ملکی معیشت کو کوئی نقصان نہیں پہنچنا جبکہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی صورت میں زلت آمیز اقتصادی اور سیاسی شرائط قبول کرنا ہونگی جس سے ملکی معیشت اور اقتدار اعلیٰ پر کاری ضرب پڑے گی جبکہ سی پیک پر بھی اثرات مرتب ہونگے۔انھوں نے کہا کہ 2012-13سے شرح نمو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور امسال یہ 5.8 تک پہنچ سکتی ہے جبکہ اگلے سال چھ فیصد سے زیادہ ہو گی جو پاکستان کے مخالفین کیلئے ناقابل قبول ہے۔آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی صورت میںحکومت کواصلاحات کے نام پر ایسی شرائط قبول کرنے پر مجبور کیا جائے گا جن پر عمل درامد اقتصادی خودکشی ہو گی۔