سربراہ اے پی ایم ایل جنرل( ر)پرویز مشرف نے کہا کہ کشمیر ہماری رگوں میں دوڑتا ہے کشمیری میری جان ہے ،میری خواہش ہے کہ پاکستان میں کوئی ایسی حکومت آئے جو غاصب بھارت کو سبق سکھاسکے اور کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا جواب اینٹ کے مقابلہ میں پتھر سے دے سکے۔ آل مسلم لیگ آزادکشمیر کے تحت اپراڈہ چوک شہیداں میں جلسہ عام سے ویڈیو لنک/ٹیلی فونک کے زریعے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کی خوشحالی،سلامتی ،آزادکشمیر کی ترقی اور مقبوضہ کشمیر کی غاصب ہندوستان سے آزادی میری اولین ترجیحی وسوچ ہے ،آزادکشمیر کے غیور اور محنت کش عوام سے خطاب کرنا میرے لیے باعث فخر وخوشی ہے آج کھل کر بات کروں گا کہ نام نہاد پاکستانی لیڈروں نے پاکستان اور کشمیر کاز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر پاکستانی حکمرانوں اور سیاسی قیادت کی خاموشی کی وجہ مودی سرکار اور ہندوستانی فوج کو کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے آزادکشمیر کی ترقی میری اولین ترجیحی ہے 2005ء کے زلزلہ میں آزادکشمیر اور ہزارہ ڈویژن میںزلزلہ نے تباہی مچائی متاثرین زلزلہ کی آبادکاری کے لیے ہم نے دنیا کے 76ملکوں سے مدد مانگی جنہوں نے اعتماد کرتے ہوئے 6.4ارب ڈالر بطور امداد ہمیں دیے ،جس سے متاثرین زلزلہ کی بحالی اور تباہ حال املاک کی تعمیر نو ممکن ہوئی ،اگر ہم پر دنیا اعتماد نہ کرتی تو وہ ہمیں یہ رقم مدد کے لیے نہ دیتی ،اگر ہم آج کے پاکستانی سیاست دانوں کی طرح ناکارہ ہوتے تو ہم پر کبھی کوئی اعتماد نہ کرتا ،آزادکشمیر یونیورسٹی ،سکولز،کالجز ،صحت کے مرکز،سڑکیں ،پانی ،وبجلی ،تین لاکھ سے زائد زلزلہ پروف گھروں کی تعمیر جیسے اقدامات کیے۔اور لاکھوں متاثرین زلزلہ کو نقد امداد بھی دی گئی ۔میں نے بحیثیت صدر پاکستان ہر فورم پر کشمیرکا بول بالا کیا ہے اور عالمی دنیا کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا ،اور دنیا کو باور کروایا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی دنیا پاکستان کا ساتھ دے ،مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میں نے چار نکاتی فارمولہ دیا تھا جیسے بعد کے حکمرانوں نے پس پشت ڈال دیا ہے ۔ن لیگ والے کشمیر کو چھوڑ کر ہندوستان سے تجارتی تعلقات بڑھارہے ہیں ،جو قابل مذمت ہے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ جب راجیو گاندھی اور واجپائی پاکستان کے دورہ پر آئے تو بے نظیر اور نواز شریف نے جہاں جہاں کشمیرلکھا ہوا تھا اُسے مٹا دیا اور مسئلہ کشمیر پر بات کرنے میں شرم محسوس کی میرے دور حکومت میں ہندوستان کو اتنی جرات نہیں ہوئی کہ وہ کشمیریوں پر مظالم ڈھاسکے کیونکہ اُسے معلوم تھا کہ میں اینٹ کا جواب پتھر سے دینا بہتر طور پر جانتا ہوں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے ،پاکستان کے آئندہ انتخابات میں 23سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے الیکشن میں آئیں گے ۔
کشمیریوں پر مظالم کا جواب اینٹ کے مقابلہ میں پتھر سے دینا ہوگا،کشمیر ہماری رگوں میں دوڑتا ہے : مشرف
Apr 15, 2018 | 20:54