پاکستان کے دو بڑے دشمن یعنی بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ اپنے عروج پر ہے اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ بھارت کی تمام دفاعی تیاریاں صرف پاکستان کے خلاف ہیں وہ آزادی کے پہلے دن سے ہی ہمارے ملکِ عزیز کو ہر قسم کے نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں اس نے کلیدی کردار اداکیا جس کا اعتراف موجودہ بھارتی وزیر اعظم نے اپنی کی چھاتی پر ہاتھ مار کر پچھلے دنوں کیا تھا۔
اسرائیل ہر سال بلین ڈالر کا جدید ترین اسلحہ بھارت کو مہیا کرتا ہے۔ اور اس وقت پوری دنیا میں اسرائیل بھارت کو اسلحہ مہیا کرنے والا دوسرا ملک ہے۔ ظاہر ہے بھارت کی یہ دفاعی تیاری صرف پاکستان کے خلاف ہے کیونکہ چین سے وہ کبھی مقابلہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اس نے اس سلسلے میں 1962 ء میں جو سبق سیکھا تھا وہ اسے کبھی بھلا نہیں سکتا ہے۔
2 فروری بھارت کے جو دو میراج 2000 قسم کے طیارے داخل ہوئے وہ SPICE 2000اور POPEYE آسمان سے زمین پر مارنے والے سے لیس تھے۔
1997 ء میں اسرائیل کے صدر Weizman نے بھارت کو BARAK-1 میزائل دیئے تاکہ وہ پاکستان کے Harpoon جو کہ سمندر میں دشمن کے بحری جہازوں کے خلاف استعمال ہوتا ہے کا توڑ کرسکے۔ 1998 ء میں بھارت نے جو Shakti کے نام سے پانچ نیوکلیئر دھماکے کئے اس کو اسرائیل نے تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے بہت سراہا۔
1999 ء میں اسرائیل نے بھارت کے Vijay نامی دفاعی نظام کیلئے بھارت کو Unarmed Areal Vehical Statelite Imagery and Laser Guided Bomb, سپلائی کئے اور اسرائیل سے ان کو استعمال کرنے کا طریقہ سکھانے کے لیے ماہرین کو وہاں پر بھیجے۔
2003ء میں بھارت نے اسرائیل سے Phalcon نامی Awacs خریدے جس کی قیمت ایک بلین ڈالر ادا کی گئی تاکہ فضائی جنگی برتری حاصل کی جاسکے۔ نیز 2005 ء میں بھارت نے اسی ملک سے Heron دور تک مار کرنے والے بغیر پائیلٹ کے یعنی Unmanned فضائی Vehicals خرید لیں جن کی قیمت 220 ملین ڈالر ادا کی گئی۔
2007 ء میں بھارت اور اسرائیل نے بھارتی ایر فورس اور نیوی سے ایک معاہدے پر دستخط کئے جس کی رُو سے Barak-8 میزائیل ایک بلین ڈالر میں خریدے جو اس وقت تک ہونے والی تمام خریداری میں سب سے مہنگی تھی۔ 2008 ء میں بھارت نے اس علاقے میں اسرائیل کے لیے ایک فوجی سیٹلائٹ بھی ہوا میں چھوڑا۔
2011 ء میں بھارت کی Dynamics LTD نے Spike نامی321 ٹینک شکن میزائل لانچر اور 8356 Rafeal Advance System میزائل اسرائیل سے ایک بلین ڈالر میں خرید ے۔
2017 ء میں تین بھارتی جنگی جہاز اسرائیل گئے اور بھارت نے 40 Barak-8 MRSAMS 2.5 بلین ڈالر میں خریدے اور ان جہازوں پر ان کو نصب کروائے۔ مزید برآں 2019ء میں اس نے 500 بلین ڈالر ادا کرکے اسرائیلی Harpoon TP ڈرون (Drones) خرید ے۔
بھارت کی RAW اور اسرائیلی MOSSAD کی دونوں تنظیموں میں ایک عرصہ دراز سے خفیہ اور گہرے روابط قائم ہیں۔ RAW, MOSSAD سے جن شعبوں میں تربیت لے رہی ہے وہ ہے تشدد، نسلی امتیاز اور نفرت، حق کی آواز کو دبانے ، پورے ملک میں کونے کونے کی خبر رکھنے، لوگوں کے نجی معاملات کی خبر رکھنے، ہندوؤں کے علاوہ ہر مذہب اور طبقے طاص طور پر مسلمانوں اور نچلی ذات کے افراد کی بیخ کنی اور اب نشرو اشاعت کے جدید طریقوں یعنی انٹر نیٹ ۔ Cell فون وغیرہ سے جھوٹی خبروں سے عوام کو گمراہ کرنے کی تربیت لے رہی ہے۔
قارئین ! بھارت میں جہاں غربت اپنے عروج کی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے ۔ عوام کی بڑی تعداد صرف دو ڈالر روزانہ میں رہنے پر مجبور ہے۔ مسلمان اور نچلی ذات یا ہندوؤں کے علاوہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے کی زندگی ہر وقت خطرے میں رہتی ہے۔ وہاں پر مندرجہ بالا لوازمات ، اسلحے کی خریداری پر اربوں ڈالر خرچ ہورہے ہیں لیکن اس کے باوجود اس کی مسلح افواج میں بہت بڑی کمزوریاں ہیں۔
صرف ایر فورس کو Widow Maker (بیوہ بنانے والے) کہا جاتا ہے۔ پچھلے دنوں اس کا ثبوت ہماری طرف سے اس کے دوجہازوں کی تباہی ساری دنیا نے دیکھی۔ ان شاء اللہ پاکستان قائم و دائم رہے گا۔ ہمیں ہر سطح پر محب وطنی کا ثبوت دیناچاہیے۔ اور جو کام جس کو سونپا گیا ہے وہ اسے سو فی صد ایمان داری سے کرے صرف مسلح افواج پر ملک کے دفاع کی ذمہ داری نہیں ہے ہم سب کو ملکر اپنے ملک کوخوشحال بنانے کا عزم کرنا ہوگا تاکہ ملک ترقی کرے اور ہماری مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کیا جاسکے وہ جب ہی ممکن ہے جب ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔ جس کے لیے ہم سب کو مل کر ایمان داری سے اپنے فرائض ادا کرنے ہونگے۔ کیونکہ ہمیں مکار اور کمینے دشمنوں کا سامنا ہے۔
’’بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ‘‘
Apr 15, 2019