سری نگر(کے پی آئی+آئی این پی)) جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے شاہجہان اور عابد حسین نامی نوجوانوں کو سپردخاک کر دیا گیا ۔ نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔ اس دوران شوپیاں میں احتجاجی ہڑتال کی گئی ۔ جوانوں کی شہادت کے بعد شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں ووٹ نہ ڈالنے والوں کے لیے خلاف بھارتی فوج نے کریک ڈاون شروع کر دیا ہے ۔ جن نوجوانوں کے انگوٹھے پر سیاہی کا نشان نہیں تھا انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا بارہ مولا کے قصبے رفیع آباد کے رہائشی طارق احمد راتھر اور عادل ا پنی گاڑی میں بارہمولہ سے گھر واپس لوٹ رہے تھے کہ بھارتی فوج کی 32 راشتریہ رائفلزنے انہیںروکا اور اِن کے انگوٹھے چیک کیے گئے ۔ فوجی اہلکاروں نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے ووٹ کیوں نہیں ڈالا۔اس دوران فوجی اہلکار وںنے دونوں نوجوانوں کو زد کوب کرکے شدید زخمی کردیاجنہیں فوری طور پر ضلع اسپتال بارہمولہ پہنچایا گیا جہاں طارق کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ اس واقعہ کے خلاف لوگوں نے گھروں سے باہر آکر فوج کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اورنوجوانوں کی مار پیٹ میں ملوث فوجی اہلکار وںکے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ کشمیر میں ووٹ نہ ڈالنے پر فوج نے مقامی صحافی کے گھر پر حملہ کر دیا۔ گھر کا سامان تہس نہس کر دیا۔ اہل خانہ کو ہراساں کیاگیا۔ جموں سرینگر شاہراہ کو اتوار کے روز کشمیری عوام کیلئے بند کر دیا گیا جبکہ صرف فوجی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔ ٹریفک حکام کے مطابق شاہراہ پر اتوار کے روز کسی بھی نجی یا مسافر بردار گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جموں کے کشتواڑ ضلع میں آ ر ایس ایس لیڈر چندرا کات سنگھ اور اس کے ذاتی محافظ کی ہلاکت کے بعد پید ا شدہ صورتحال کے پیش نظر ضلع میں 5ویںروز بھی کرفیوجاری ہے ۔ ادھرکرفیو کے بیچ ضلع میں حالات کشیدہ رہے جبکہ انٹر نیٹ بھی بدستور معطل رہا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شوپیان معرکے میں شہید ہوئے مجاہدین عابد احمد وگے اور شاہ جہاں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا جبکہ قابض افواج کی جانب سے مظاہرین پر طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے 20سے زائد افراد کوزخمی کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے جموں کشمیر میں انسانی خون کی ارزائی رُکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ جموں کشمیر میں جو بھی خون خرابہ ہورہا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت کے حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے جو مسئلہ کشمیر کو اس کے جمہوری اور تاریخی پسِ منظر کی روشنی میں حل کرنے کے بجائے صرف اور صرف بندوق اور بارود سے حل کرنا چاہتا ہے۔سری نگر کے ڈپٹی میئر شیخ محمد عمران نے کہا ہے کہ نوجوان اپنے ناموں سے پہلے مجاہد لکھیں‘ ہر مسلمان مجاہد ہے اور اسے فخر کے ساتھ اس لقب کو استعمال کرنا چاہئے۔ بھارت کے چند سیاست دان جب اپنے ناموں کے ساتھ چوکیدار کا لفظ لکھ سکتے ہیں تو ہم مسلمانوں کو اپنے ناموں کے ساتھ مجاہد لکھنے میں کوئی شرم محسوس نہیں ہونی چاہئے۔
مقبوضہ کشمیر: لوک سبھا انتخابات میں ووٹ نہ ڈالنے والوں کیخلاف فوج کا کریک ڈاؤن، نوجوانوں پر تشدد
Apr 15, 2019