لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے ملک عامر ڈوگر نے فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے پاکستان میں فٹبال کے معاملات کے حل کیلئے بنائی جانے والی نارملائزیشن کمیٹی کے کام پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ فیفا کے مقرر کردہ این سی نے اب تک حقیقی فٹبال سٹیک ہولڈرز کو نظرانداز کرکے بے ضابطگیاں کی ہیں۔ جلد فیفا اور اے ایف سی سے رابطہ کر کے پاکستان فٹبال کے ساتھ زیادتیوں کی آواز بلند کی جائیگی۔ عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہم فیفا کو بتائیں گے کہ پی ایف ایف این سی متعصبانہ فیصلے کرکے کس طرح ملک کے حقیقی فٹ بال سٹیک ہولڈرز کو نظرانداز کررہا ہے۔ ہم نے نارملائزیشن کمیٹی کی تقرری کو قبول کیا اور اس کا خیرمقدم کیا تھا کیونکہ ہم چاہتے تھے کہ بین الاقوامی فٹ بال بحال ہو اور معمول کی واپسی ہو لیکن افسوس نارملائزیشن کمیٹی توقعات پر قائم نہیں رہ سکی ہے، انکا متعصبانہ رویہ اور اقربا پروری کی وجہ سے اب ملک کے فٹ بال کیلئے پریشانی بن گیا ہے۔ پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی بڑی آسانی سے پی ایف ایف کے قیمتی اثاثوں کو خرچ اور ضائع کررہی ہے۔ ہم نے لگ بھگ 17 کروڑ دیئے تھے لیکن قیمتی اثاثوں کو ضائع کررہی ہے۔ سیکرٹریٹ کیلئے بیشتر بینکر رکھے ہیں اور ان کی بھاری تنخواہیں ہیں۔لیڈی سیکرٹری بھاری تنخواہ لے رہی ہے۔ ڈوگر نے الزام لگایا کہ وہ کراچی میں رہتی ہیں اور ایک مہینے میں ایک بار میٹنگ کیلئے لاہور آتی ہیں ، فائیو سٹار ہوٹل میں رہتی ہیں اور بغیر کچھ کیے بہت بڑا ٹی اے اور ڈی اے بنا رہی ہیں۔ ان کی نااہلی کی وجہ سے چار بار پنجاب ایف اے این سی کی تشکیل کو تبدیل کیا ہے۔ ہم فیصل صالح حیات کی سابق فیڈریشن پر تنقید کر رہے تھے لیکن این سی نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں اور معاملات کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں۔