لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے متعدد ریکارڈ اپنے نام کر لیے۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے گئے سیریز تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹی ٹونٹی کیریئر کی پہلی سنچری بنائی۔ اوہ بطورِ کپتان سنچری کھلاڑی کرنیوالے پاکستانی بیٹسمین بن گئے ہیں۔ انہوں نے بطورِ کپتان 122 رنز کی جارحانہ باری کھیلی، محمدرضوان 104 بنا چکے ہیں جبکہ پاکستان کی طرف سے پہلی تھری فیگر اننگز کھیلنے والے احمد شہزاد 111 رنز بنا چکے ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے 49 گیندوں پر سنچری مکمل کی، بابراعظم کی جانب سے پہلی سنچری تھی۔ وہ پاکستان کی طرف سے تیز ترین تھری فیگر اننگز کھیلنے والے بیٹسمین بھی بن گئے ہیں۔ وہ پاکستان کی طرف سے سنچری بنانیوالے تیسرے بیٹسمین بن گئے ہیں۔ بابر اعظم نے محمد رضوان کیساتھ مل کر پاکستان کی طرف سے بڑی اوپننگ پارٹنر شپ بنانے کا بھی ریکارڈ قائم کر دیا ۔ دونوں کے درمیان 197 رنز کی پارٹنر شپ بنی۔پاکستان نے اپنی ٹی ٹونٹی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کیا، دونوں بیٹسمینوں نے احمد شہزاد اور محمد حفیظ کا 143 رنز کا ریکارڈ توڑدیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی ٹونٹی فارمیٹ کی مضبوط ترین ٹیموں میں سے ایک ہے جس کا اندازہ اس کی مضبوط بائولنگ سے لگایا جاسکتا ہے۔ 28 اگست 2006 ء کو پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلا بین الاقوامی ٹی ٹونٹی میچ کھیلا جس میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد اس نے 166 بین الاقوامی میچز کھیلے ہیں جس میں اس نے ریکارڈ 100 مرتبہ کامیابی بھی حاصل کی ہوئی ہے۔ ٹی ٹونٹی کرکٹ کے ان تقریباً 16 برس کے دوران صرف ایک ہی مرتبہ اس کیخلاف 200 یا اس سے زائد کا ہندسہ عبور ہوا ہے۔ جنوبی افریقہ کیخلاف میچ سے قبل سری لنکا اب تک کی وہ واحد ٹیم تھی جس نے پاکستان کیخلاف 200 کا ہندسہ عبور کیا تھا۔ آئی لینڈرز نے 13 دسمبر 2013 ء میں 211 رنز بنائے تھے۔ جنوبی افریقہ نے 203 رنز بورڈ پر سجائے۔ بابر اعظم کی یہ اننگز کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کی سب سے بڑی انفرادی اننگز ہے۔ احمد شہزاد نے 2014 کے ورلڈ ٹی ٹونٹی میں بنگلہ دیش کیخلاف 111 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔کپتان اور وکٹ کیپر کی یہ پارٹنر شپ دوسری اننگز عالمی ریکارڈ پارٹنر شپ بھی ہے۔ نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل اور کین ولیمسن نے پاکستان کیخلاف دوسری اننگز میں 171 رنز کی ناقابلِ شکست پارٹنرشپ بنائی تھی۔ گرین شرٹس نے 200 سے زائد رنز کا ہدف عبور کرتے ہوئے ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔پاکستان ٹیم کم سے کم وکٹیں گنوا کر 200 یا اس سے زائد کا ہدف عبور کرنے والی ٹیم بھی بن گئی۔ کوئی بھی ٹیم ایک وکٹ گنوا کر یہ کارنامہ انجام نہیں دے سکی۔