دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاامن عمل میں پیش رفت کے ساتھ ہونا چاہئے، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کی کوششوں کی حمایت اور ان میں سہولت کاری کی ہے اور ہمیشہ اعادہ کیا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام ہمارے اپنے مفاد میں ہے،پاکستان افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھے گا۔جمعرات کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا بیان ہماری نظر سے گزرا ہے جس میں انہوں نے یکم مئی 2021سے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاکا اعلان کیا ہے جو 11ستمبر 2021تک مکمل ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کی کوششوں کی حمایت اور ان میں سہولت کاری کی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں اور افغان قیادت میں افغانوں کو قبول مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہی افغانستان میں دائمی امن اور استحکام کے لئے اہم ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے 29فروری 2020کو امریکہ طالبان معاہدے نے افغانوں کے درمیان جامع معاہدے کی بنیاد رکھ دی ہے جس میں افغانستان میں تشدد کے خاتمے کے لئے مستقل جنگ بندی بھی شامل ہے۔ہمارے نکتہ نگاہ سے یہ انتہائی اہم ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلاامن عمل میں پیش رفت کے ساتھ ہونا چاہئے۔ ہمیں امید ہے کہ ترکی میں افغان قیادت کااجلاس افغانوں کے لئے ایک اہم موقع فراہم کرے گا کہ وہ سیاسی تصفیہ کے حصول کے لئے پیش رفت کریں۔ اس ضمن میں ہم افغان فریقین کے اشتراک عمل سے افواج کے ذمہ دارانہ انخلاکے اصول کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ امریکہ افغان رہنماوں پر زور دیتا رہے گا کہ افغانستان میں سیاسی تصفیہ کے حصول کے اس تاریخی موقع سے استفادہ کریں۔پاکستان نے ہمیشہ اعادہ کیا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔ پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے لئے اپنی دائمی وابستگی اور عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ تنازعے کے بعد کے مرحلے میں بین الاقوامی برادری کی افغانستان میں تعمیر نو اور معاشی ترقی کے فروغ کے لئے بامعنی شرکت پائیدار امن واستحکام کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے لئے کوششوں میں ایک اور کلیدی پہلو ایک متعین اور مطلوبہ وسائل کے ساتھ تیار کردہ پلان ہونا چاہئے جس کے تحت افغان مہاجرین کی اپنے گھروں کو باعزت واپسی اور افغانستان میں ان کی معاشرے میں دوبارہ شمولیت ممکن ہوسکے۔پاکستان افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھے گا۔