کابل (اے پی پی) افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد نے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو مسترد کر تے ہوئے اسے جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ ٹویٹ میں کہا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس وقت کی گئیں جب قابض امریکا اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان میں کارروائیوں کے دوران ایک دن میں تقریباً 8 افغان شہریوں کو قتل، لوگوں کے گھروں پر بمباری‘ خواتین اور بچوں کے خلاف کارروائیاں کرتے تھے اور رات کی تاریکی میں لوگوں کو گھسیٹ کر جیل میں بھیجا جاتا تھا لیکن اس وقت صورتحال یکسر مختلف ہے‘ ایسی کوئی صورتحال درپیش نہیں ہے۔ نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ پر مبنی ویڈیو کو بھی مسترد کر دیا ہے جس میں دعوی کیا گیا کہ افغانستان میں نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سابق حکومت کے سینکڑوں سکیورٹی اہلکار اور حکومتی ارکان قتل اور لاپتہ ہوئے ہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق ترجمان افغان حکومت نے کہا ہے کہ ایسی رپورٹس کا مقصد افغان حکومت اور اس کے عوام کے درمیان عدم اعتماد پیدا کرنا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا افغان حکومت کے پہلے 6ماہ کے دوران مختلف صوبوں میں سابق حکومت کے تقریباً 500سکیورٹی اہلکار اور سابق حکومتی ارکان قتل اور لاپتہ ہوئے ہیں۔