ممتاز احمدبڈانی
رمضان المبارک کا آخری عشرہ اپنی نورانی کرنوں، برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ اختتام پذیر ہونے والا ہے آخری عشرے میں دنیا بھر کے کروڑوں مسلمان حجاز مقدس مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کارخ کرتے ہیں تاکہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ، طاق راتوں اور بالخصوص شب قدر کی بابرکت اور ہزار مہینوں سے افضل رات کی سعادت حاصل کر سکیں۔ اس وقت مکہ مکرمہ اورمسجد نبویؐ، روضہ اطہرؐ پر نور اور تجلیوں کی بارش ہے اور ہزاروں فرشتے درود و سلام کی تسبیح پڑھنے میں مشغول و مصروف ہیں اور فرش سے عرش تلک نور کی نورانی کرنوں کی مقدس چادر جگمگا رہی ہے۔
کرؤنا وبا کے خاتمے کے چند سال بعد الحمد اللہ اب حرم شریف اور مسجد نبویؐ شریف کی رونقیں بحال ہو چکی ہیں ۔اب 100فیصد عمرہ بحال ہو نے کے بعد سرکاری و غیر سرکاری اداروں کی جانب سے روزہ افطار کے لیے سفرے بھی بحال ہو گئے ہیں ،اب تو ماشاء اللہ مکہ مکرمہ حرم شریف میں اور مدینہ منورہ مسجد نبویؐ شریف میں سفرہ دستر خوان کی رونقیں قابل دید ہیں۔ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ان دونوں مقامات میں رونقیں اور روح پرور مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ خاص کر افطار کے وقت فرزندان اسلام لاکھوں زائرین کو روزہ افطار کرانے کے مناظر دیدنی ہوتے ہیں حرم شریف میں رمضان المبارک میں بہت بڑا دسترخوان لگایا جاتا ہے راقم القلم نے جو اس بارے میں معلومات لی ہیں مدینہ منورہ مسجد نبویؐ کے اندر ایک ستون سے دوسرے ستون کے درمیان کا فاصلہ تقریبا چار میٹر کا ہے اس طرح مسجد نبویؐ کے اندر چار میٹر کے تقریبا تین ہزار دسترخوان لگائے جاتے ہیں جس میں خادم حرمین شریفین کی جانب سے خیری اداروں کی جانب سے اور اس کے علاوہ انفرادی طور پر بھی دسترخوان سجائے جاتے ہیں اس طرح مسجد نبوی کے اندر چار میٹر کے دستر خوانوں کی تعداد تین سے ساڑھے تین ہزار تک ہوتی ہے اگر تین ہزار دسترخوانوں کا حساب کریں تو اس کا فاصلہ 12 کلومیٹر بنتا ہے اس طرح مسجد نبویؐ کے صحن میں 30 میٹر کے تقریبا چار ہزار دسترخوان لگائے جاتے ہیں جس کا فاصلہ تقریبا"120 کلومیٹر بنتا ہے اس طرح پھر ٹوٹل ایک سو بتیس کلومیٹر شمار ہوگا اس کو ہم دنیا کا سب سے بڑادسترخوان شمار کریں گے تیس میٹر کے دسترخوان پر پچیس سوسے دس ہزار ریال خرچ ہوتے ہیں دسترخوان پر کھجور، آب زم زم، ڈبل روٹی، لسی، جوس، فروٹ، عربی قہوہ سوپ چاول مرغی اور مقامی مٹھائی وغیرہ شامل ہوتی ہیں یہاں حیران کن بات یہ ہے کہ ایک سو بتیس کلومیٹر کا طویل دسترخوان صفائی کی ڈیوٹی پر مامور نوجوان تین سے پانچ منٹ کے اندر سمیٹتے ہوئے صفائی کر لیتے ہیں کیونکہ پھر اسی جگہ پر باجماعت نماز ادا کی جاتی ہے ایک رپورٹ کے مطابق حرم شریف میں سوسائٹی کی جانب سے چار سے پانچ لاکھ لوگوں کو روزانہ سحری و افطاری کرائی جاتی ہے اور مسجد نبویؐ میں تین لاکھ روزہ داروں کو افطار کرایا جاتا ہے یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بلکہ قابل فخر ہے کہ مسجد نبویؐ میں سابق وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے ہر سال آخری عشرہ میں دسترخوان لگایا جاتا ہے اس کے علاوہ دیگر پاکستانی جو بالخصوص پاکستان سے تشریف لاتے ہیں اور بعض جو یہاں پر مقیم ہیں وہ بھی ہمیشہ ہر سال یہاں دسترخوان سجا تے ہیں اور نیکیاں سمیٹتے ہیں ہم کسی اور مقام پر جب ایک نیکی عبادت کریں تو اسی جگہ دس نیکیوں کا ثواب ملتا ہے لیکن علمائے کرام کے مطابق جب ہم مسجد نبویؐ میں کوئی نیکی خدمت خلق یا نماز نفل سنت ادا کریں تو اس کا ثواب پچاس ہزار لکھا جاتا ہے حرم شریف میں یا اس کی حدود میں ایک نیکی کے بدلے ایک لاکھ نیکی کا ثواب ملتا ہے روزہ دار کا روزہ افطار کرایا تو اس نے پچاس ہزار افراد کا روزہ افطار کروایا اسی طرح حرم شریف میں ایک روزہ دار کا روزہ افطار کرانے کا مطلب ایک لاکھ روزہ دار وں کا روزہ افطار کرانا ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جس نے عبادت کی اسے جنت ملے گی مگر جس نے انسانیت کی خدمت کی اسے خود خداوند کریم ملیں گے اور روز قیامت جسے خدا مل جائے اسے اور کیا چاہیے سبحان اللہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مدینہ منورہ میں مقیم خاص کر سعودی اتنے خوش اخلاق و ملنسار ہیں کہ جب ان سے ملیں تو جیسے دل کو ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے مکہ مکرمہ کا ایک اپنا مقام ہے کیا بات ہے مدینہ والوں کی ملنساری محبت عاجزی تو کوئی ان سے سیکھے افطار کے وقت جن لوگوں نے دسترخوان لگائے ہوتے ہیں مسجد نبوی میں داخل ہونے والے ہر شخص کو دور سے مصافحہ کرکے بڑی عاجزی سے پیار و محبت سے منت سماجت کرکے اپنے لگائے ہوئے دسترخوان تک لے آتے ہیں وہاں پر دسترخوان لگانے والے ہر شخص کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ زائرین اس کے مہمان بنیں مسجد نبویؐ میں 15 سال سے مسلسل دسترخوان لگانے والے طلال الاحمدی نے بتایا کہ مجھے پورا سال اسی ماہ کا انتظار رہتا ہے کیونکہ جو مزا مسجد نبویؐ میں آئے ہوئے مہمانوں کو روزہ افطار کرانے میں آتا ہے وہ اور کہیں نہیں آتا عبدالعزیز نے بتایا کہ مسجد نبویؐ میں میں میں افطاری کا دسترخوان لگاتا ہوں تقریبا چودہ پندرہ سال سے لگا رہا ہوں جس میں میرے اور دوست بھی شامل ہوتے ہیں اسی طرح کئی پاکستانی شہری بھی اپنا دستر خوان سجاتے ہیں دعا ہے کہ اللہ پاک ان تمام لوگوں کے رزق ومال میں برکت عطاء فرمائیں اور انکے رزق حلال میں برکت عطاء فرمائے اور ان کی عبادت منظور و قبول فرمائے آمین ثم آمین