بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے خود کو زہر دیئے جانے کے خدشے کے پیش نظر شوکت خانم اسپتال میں طبی معائنہ کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔
شعیب شاہین ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں بشریٰ بی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ میری خوراک میں ہائیڈرو کلورک ایسڈ کے نشانات ملے ہیں. زہر کے خدشے کے پیشِ نظر میری صحت پر اثر ہو سکتا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مجھے توشہ خانہ اور عدت میں نکاح کے کیسز میں گھسیٹا گیا۔ بنی گالہ سب جیل بشریٰ زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔بشریٰ بی بی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت شوکت خانم یا کسی مرضی کے پرائیویٹ اسپتال سے ٹیسٹ کرانے کی اجازت دے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت حاصل بنیادی حقوق کو یقینی بنایا جائے.فریقین کو آئین کے آرٹیکل 4، 9 اور 14 پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا جائے۔درخواست میں سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات پنجاب، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔