سندھ کے شہروں دادو، سہون، لاڑکانہ ، نواب شاہ اورنوشہرو فیروز میں پانی کا دباؤمیں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ ادھر ضلع دادو کی تحصیل میہڑ کے قریب گاؤں سیری کے مقام پرلاڑکانہ سیہون بچاؤبند میں بیس فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے دس دیہات اور سینکڑوں ایکڑ پرکھڑی فصلیں زیرآب آگئی ہیں۔دریائے سندھ کا سیلابی ریلہ رادھن اور ٹھرری محبت کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ۔ نورواہ کینال میں شگاف کے بعد گوٹھ احمد میاں سومرو سمیت تحصیل جیکب آباد کے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ سیلابی پانی جیکب آباد شہر میں داخل ہونے کا خدشہ ہے جس کے باعث شہر کی نوے فیصد آبادی محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکی ہے۔ شہر میں مکمل سناٹا ہے اور صرف چند ہزارافراد اپنی املاک کی حفاظت کےلیے موجود ہیں۔ سلطان کوٹ کے قریب جیکب آباد، سکھر ریلوے ٹریک بھی زیر آب آگیا ہے۔لاڑکانہ میں نصرت لوپ بند، عاقل آگانی بند، راضی ڈیرو بند پر سیلاب کا شدید دباؤ ہے اور انتظامیہ نے دریا سندھ کے پشتوں پر کٹاؤ روکنے کے لیے پتھر ڈال دیئے ہیں۔ دوسری جانب نوابشاہ کے کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہورہی ہے۔