سرینگر + مظفر آباد (نیوز ایجنسیاں) 15اگست کو آج بھارت کے یوم آزادی کو مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جائیگا اور مکمل ہڑتال ہو گی۔ اس موقع پر کسی بھی خطرے کے پیش نظر ریاست بھر میں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ وادی کو سکیورٹی قلعہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے، بخشی سٹیڈیم جہاں یوم آزادی کی تقریب ہو گی اس کے گردونواح میں سخت ترین سکیورٹی کی گئی ہے اور اسے سکیورٹی حصار میں لے لیا گیا ہے، آنے والے تمام راستے سیل کر دئیے گئے ہیں جگہ جگہ ناکہ بندی اور رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں اور تلاشی لی جا رہی ہے، لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں، سراغ رساں کتوں کی بھی مدد لی جا رہی ہے، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار اور شارپ شوٹر تعینات کئے گئے ہیں، کلوز سرکٹ کیمرے اور جدید آلات نصب کئے گئے ہیں جبکہ کنٹرول لائن پر بھی فوج کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ریاست میں کرفیو کا سماں ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین ممتاز بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے، ہمارے لئے تمام تر اُمیدوں، اُمنگوں اور آرزوﺅں کا مرکز پاکستان ہے۔ دوقومی نظرئیے کی ترویج ،عادلانہ نظام کے قیام ،اسلامی تحریک کا فروغ ،غیرمسلموں کو برابری کی بنیاد پر حقوق اور تحفظ کے حوالے سے پاکستان کے حالات ان لوگوں کے لئے تسلی بخش نہیں جو پاکستان کے اندر عادلانہ نظام چاہتے تھے۔ پاکستان کی سیاسی ،فوجی قیادت ،میڈیا ،دانشور طبقے سے میری درد مندانہ اپیل ہے کہ پاکستان کو امن کا گہوارا بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ پاکستان میں جب بھی حالات خراب ہوتے ہیں ،کراچی میں بھتہ خوری ہوتی ہے ،وزیرستان کے حالات ،بلوچستان کے معاملات ،آپس میں برادر کشی کے ماحول کو دیکھ کر کشمیری پریشان ہو جاتے ہیں ہمارے لیے تمام تر امیدوں ،امنگوں ،آرزوﺅں کا مرکزپاکستان ہے اورہمارا مستقبل اس کی ترقی و خوشحالی کے ساتھ وابستہ ہے۔ گزشتہ روز مظفرآباد میں جماعة الدعوہ آزاد کشمیر کے زیر اہتمام تکمیل پاکستان کانفرنس میں سری نگر سے بذریعہ ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوے علی شاہ گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا 71ءمیں مشرقی بازو کاٹا گیا جس میں غیروں کے ساتھ ساتھ اپنی کمزوریاں بھی بہت زیادہ تھیں ہم پاکستان کے عوام سے درد مندانہ اپیل کرینگے کہ اپنا محاسبہ کریں اختلافات کو دور کرنے کی کوششیں جاری رکھیں۔ بھارتی وزیر دفاع کے اس بیان جو کہ آج سری نگر کے اخبارات میں شائع ہوا ہے لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور پاکستان نے اس کے ایک حصے پر غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے جس کو لینے کے لےے پاکستان سے بات چیت کریں گے۔ علاوہ ازیں سید علی گیلانی نے آج (منگل کو ) بھارتی یوم آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹرڈاﺅن ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ گزشتہ روز علی گیلانی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں اپیل کی گئی ہے کہ مقبوضہ وادی کے عوام 15 اگست کو منعقد ہونے والی تمام تقریبات کا بائیکاٹ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام ایسی تقریبات میں نہ خود شریک ہوں اور نہ ہی اپنے بچوں کو شریک ہونے دیں، کٹھ پتلی انتظامیہ نے سکولوں اور کالجوں کے طلباءپر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی یوم آزادی کے حوالہ سے منعقد کی گئی تقریبات میں شرکت کریں۔ انہوں نے تحریک حریت کے رہمناﺅں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پولیس تحریک حریت کے کارکنان کو فوری طور پر رہا کرے ، پوری حکومتی مشینری تحریک حریت کے پیچھے پڑی ہے اور اس کے کارکنان کو تنگ اور ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ کارکنوں کو گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیاں ہند نواز پارٹیاں، پولیس اور فوج تحریک حریت کے خلاف صف آراءہیں۔ تحریک حریت کے خلاف ساری منصوبہ بندی نئی دہلی میں تیار کی گئی ہے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار کرانے کے لئے بھارت کشمیر پولیس کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔این این آئی کے مطابق برطانیہ اور جرمنی سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ کشمیر سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر نذیر احمد شال نے کہا ہے کہ کشمیری برادری برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشن کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ بھارتی ہائی کمشن کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزی کے حوالے سے ایک مفاہمتی یادداشت بھی پیش کی جائے گی۔