واشنگٹن (این این آئی) اقوام متحدہ کے ایلچی برائے انسانی حقوق نے مےانمارکی راکھین ریاست کے اس علاقے کا دورہ کیا جہاں تشدد کے واقعات کی ایک تازہ لہر بھڑک اٹھی تھی۔ بے گھر روہنگیا مسلمانوں کے خیموں کا دورہ کرتے ہوئے، ٹامس اوجیا کوائنتانا نے مکینوں پر زور دیا کہ وہ منظم ہوں، تاکہ تشدد کے فسادات کے سلسلے کا کوئی پر امن حل تلاش کیا جاسکے۔ان کے بقول،آپ (مسلمان برادری)پر ایک ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ امن کی تلاش کے لیے آپ کو منظم ہونا ہوگا۔ مجھے صورت حال میں بہتری کی امید ہے۔ مجھے پتا ہے کہ بہت سی مشکلات لاحق ہیں۔ مجھے احساس ہے کہ ایسے میں زندہ رہنا امتحان سے کم نہیں، لیکن حل کے تلاش کے سلسلے میں آپ کے ساتھ ہوں۔انھوں نے راکھین بودھ برادری کے ارکان اور ریاستی حکومت کے اعلی حکام کے ساتھ ملاقات کی۔ریاستی حکومت کے ترجمان یو ہلا تھاین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بودھ اور مسلمان برادریوں کے درمیان اعتماد سازی کے لیے ایک پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔گذشتہ برس راکھین کی ریاست میں مسلمانوں اور بودھوں کے درمیان ہونے والے فسادات میں 200سے زائد افراد جاںبحق اور 140000افراد بے گھر ہوئے۔
اقوام متحدہ/میانمار
اقوام متحدہ کا میانمار میں مسلمانوں اور بودھوں کو قریب لانے کا منصوبہ
اقوام متحدہ کا میانمار میں مسلمانوں اور بودھوں کو قریب لانے کا منصوبہ
Aug 15, 2013