لاہور/نئی دہلی (نوائے وقت نیوز/ایجنسیاں) پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستان کی ٹونٹی چیمپئن فیصل آباد وولفز کی ٹیم کی آئندہ ماہ ہونے والی چیمپئنز لیگ میں شرکت مشکوک ہو گئی۔ بھارتی حکام ملک میں پڑوسی ملک مخالف جذبات کو دیکھتے کھیلوں کے ایونٹ میں پاکستانی ٹیم کو مدعو کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے شش و پنج کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ نے معاملے سے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے گیند ایک بار پھر اپنی وزارت خارجہ کے کورٹ میں پھینک دی ہے۔ بی سی سی آئی کے آفیشل نے کہا کہ جب کبھی بھی کسی پاکستانی ٹیم کی بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں شرکت کی بات آتی ہے تو اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وزارت خارجہ کے ہاتھ میں ہوتا ہے اور ہم انہی کے فیصلے پر عمل کرتے ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے ہم سے ٹورنامنٹ میں شرکت کے حوالے سے رابطہ کیا ہے، ایونٹ ایک ماہ سے پہلے شروع نہیں ہو گا اور ہم اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل صورتحال کا بغور جائزہ لیں گے۔ چیمپئنز لیگ ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کی گورننگ باڈی رواں ماہ کے اختتام سے قبل ایونٹ میں پاکستانی لیگ ٹیم کی شمولیت کے حوالے سے فیصلہ کر لے گی جہاں ٹورنامنٹ کا آغاز 17 ستمبر سے ہو گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ فیصل آباد وولفز کے کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے حوالے سے تحفظات کا شکار ہے اور پیر کو وولفز کے سکواڈ میں موجود کھلاڑیوں کی ویزا درخواست بھیجنے کے باوجود بورڈ معاملات کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ بھارت کی طرح پی سی بی بھی لائن آف کنٹرول پر پیدا ہونے والی صورت اور اس کے نتیجے میں پاکستان بھارت کشید گی کو مانیٹر کر رہا ہے اور انتظار کرو اور دیکھوکی پالیسی پر کاربند ہے، یہ بات طے ہے کہ فیصل آباد وولفز کی ٹیم اسی صورت میں 17 ستمبر سے شروع ہونے والی چیمپئنز لیگ میں شرکت کرے گی جب کشیدگی ختم اور تعلقات پہلے والی پوزیشن پر آ جائیں گے۔ پی سی بی نے کھلاڑیوں کے ویزوں کے درخواستیں ضرور جمع کرا دی ہیں جن کا تاحال مثبت جواب نہیں ملا اور نہ ہی چیمپئنز لیگ کی انتظامیہ نے پی سی بی سے کوئی رابطہ کیا ہے۔