عالمی برادری نے دوہرا معیار اپنایا‘ خاموسی لمحہ فکریہ ہے‘ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم کو بھارت نے خود رہا کرایا : وزیر داخلہ نثار علیخان

Aug 15, 2015

اسلام آباد (خبرنگار خصو صی+ نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں جیسے بدترین دہشت گردی کے واقعے میں ملوث مرکزی کردار سوامی اسیم آنند کی رہائی پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے‘ ہر وقت ممبئی حملوں پر شور مچانے والا بھارت اپنے ہی ملک میں دہشت گردوں کو دی جانے والی کھلی آزادی پر کیوں آنکھیں بند کئے ہوئے ہے؟ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہمہ وقت دہشت گردی پر لیکچر دینے والی عالمی برادری کا دہشت گردی کے اس واقعہ کو نظر انداز کرنا بے شمار سوالوں کو جنم دیتا ہے محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھارت کو مقدس گائے سمجھتے ہیں جہاں دہشت گردوں کے آزاد پھرنے سے کسی کو کوئی تحفظات نہیں واضح شواہد سامنے آئے ہیں کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم سوامی اسیم آنند کو آزاد کرانے کے لئے بھارتی حکومت نے سرکاری گواہوں کو گواہی دینے سے منحرف کرایا۔ 68بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے کو اس طرح آزادی ملنے پر صرف بھارت کا ہی نہیں پوری عالمی برادری کا دہشت گردی کے حوالے سے دوہرا معیار واضح ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے شواہد ہیں کہ ممبئی حملوں کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھارت نے خود سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم کو رہا کرایا۔ سوامی اسیم آنند کی رہائی کیلئے بھی بھارت نے سرکاری گواہوں کو منحراف کرایا۔ بھارت نے اپنے ملک میں دہشت گردوں کو دی جانے والی آزادی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ بھارت ہر وقت ممبئی حملوں کا شور مچاتا رہتا ہے۔ عالمی برادری کا اس واقعے کو نظرانداز کرنا کئی سوالوں کو جنم دیتا ہے۔ لگتا ہے پاکستان کیخلاف دہشت گردی کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھارت کو مقدس گائے سمجھا جاتا ہے۔ بھارت میں دہشت گردوں کے آزاد پھرنے پر کسی کو کوئی تحفظات نہیں۔ 68 بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے کو آزادی مل گئی ہے۔ دریں اثناءبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سانحہ سمجھوتہ ایکسپرس کے مرکزی ملزم کی رہائی پر شدید احتجاج کیا گیا اور ملزموں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس کے علاوہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعہ پر بھی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی کی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپرس کے مرکزی ملزم کی رہائی پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ دفترخارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سانحہ سمجھوتہ ایکسپرس حملے کے مرکزی ملزم کی رہائی پر بھارتی عدالتی کارکر دگی پر شدید تحفظات ہیں۔ سمجھوتہ ایکسپرس حملے میں گرفتار دیگر ملزموں کیخلاف بھی کارروائی نہیں کی گئی۔ 2007ءمیں سانحہ سمجھوتہ ایکسپرس میں دہشت گردوں نے بم دھماکوں کے ذریعے بیالیس پاکستانیوں کو شہید کر دیا تھا۔ دھماکوں کے مرکزی ملزم سوامی آسیم آنند کی ضمانت کے خلاف اپیل نہ کرنے پر پاکستان کی طرف سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق پاکستان کو دہشت گردی سے متعلق مقدمات بالخصوص پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کے مقدمات آگے بڑھانے اور نمٹانے کے حوالے سے عدالت کی استعداد کار سے متعلق شدید تحفظات ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان بھارت سے یہ توقع رکھتی ہے کہ ایسے تمام عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا جو سمجھوتہ ایکسپرس پر حملے کے وحشیانہ اقدام میں ملوث ہیں۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کی دفتر خارجہ میں طلبی کی گئی اور آزاد کشمیر کے ضلع راولاکوٹ میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا گیا۔ بھارت مسلسل فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
نثار

مزیدخبریں