تمام ذمہ داران رنجشیں بھلا کر آئین پرمتحد ہو جائیں: صدر

Aug 15, 2017

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ جوش کی بجائے قومی معاملات کو دانشمندی سے حل کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں سب کو متحد ہوجانا چاہئے، ہماری قوم کا مزاج جمہوری اور پارلیمانی ہے‘ جلد بازی میں کسی نئی منزل کا مسافر بننے کی بجائے اپنے تجربے سے استفادہ کیا جائے‘ پاک چین تعلق خطے میں امن و استحکام کی ضمانت ہے، چیلنجز پر قابو پاکر ہی اعلیٰ مقام حاصل کیا جاسکتا ہے، قانون کا احترام اور اصول پسندی سے کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے، نوجوان دانشمندی کا مظاہرہ کرکے قومی مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ بنیں‘ وطن عزیز کو درپیش چیلنجز پر غیرجذباتی انداز میں توجہ دینے کی ضرورت ہے، اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کے دست و بازو بن جائیں۔ کشیدگی کے ماحول میں جوش پر ہوش غالب نہ آیا تو اقتصادی احی اکا خواب پورا نہ ہو سکے گا، تمام ذمہ داران رنجشوں پر قابو پاکر قومی مفاد میں آئین پاکستان پر متحد ہوجائیں، قانون کا مزاج بنیادی طور پر جمہوری اور پارلیمانی ہے، نوجوانوں کی بے چینی پر توجہ دینا وقت کی ضرورت ہے ‘ قائداعظم اور اقبال نے مسلمانوں کو اعتدال پر چلنے کی ترغیب دی‘ ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمیں ایک دوسرے کا دست بازو بننا ہے۔ انہوں نے یہ بات 70ویں جشن آزادی کے موقع پر کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پرچم کشائی کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی صدر ممنون حسین نے سبز ہلالی پرچم فضا میں لہرایا۔ پرچم کشائی کی تقریب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، چین کے نائب وزیراعظم وانگ یانگ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، وفاقی وزراء و دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے مزید کہا کہ قانون کا احترام اور اصول پسندی سے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے، نوجوان دانش مندی کا مظاہرہ کرکے قومی مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ بنیں۔ صدر ممنون نے چین کے نائب وزیراعظم کا اس پروقار تقریب میں شرکت پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین اہم عالمی امور پر یکساں نظر رکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی کے لئے اختلافات بھلا کرایک دوسرے کے دست وبازو بن جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشیدگی کے ماحول میں جوش پر ہوش غالب نہ آیا تو اقتصادی احیاکا خواب پورا نہ ہو سکے گا، نوجوان اور بعض بچے مستقبل کے بارے میں پریشانی کا اظہار کرتے ہیں‘ نوجوانوں کی بے چینی اور وطن کو درپیش چیلنجز پر غیر جذباتی انداز میں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ صدر ممنون نے کہا کہ قوم کو حکمران اور قائدین سے بہت امیدیں وابستہ ہیں، قائدین گروہی مقاصد سے اوپر اٹھ کر ملک کے مستقبل کی نگہبانی کریں گے۔ انہوں نے سیاسی لیڈر اور حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ذمے داران رنجشوں پر قابو پاکر قومی مفاد میں آئین پاکستان پر متحد ہوجائیں۔ صدر نے کہا ہے کہ ہمیں اس وقت چیلنجز کا سامنا ہے مگر ان پر قابو پا کر ہی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے، موجودہ وقت کا تقاضا ہے کہ باہمی اختلافات کو فراموش کیا جائے تاکہ قومی امنگوں کے ترجمان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر سکیں ،انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں اپنے دل سے نفرت اور بدگمانیوں کو نکال کر اپنی قوم کا مستقبل محفوظ بنانا ہوگا ، میری قوم کے بیٹے اور بیٹیاں اپنے قومی فرائض اس خوبی سے ادا کریں گے کہ دنیا انہیں اچھے الفاظ سے یاد رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی خطے میں امن اور استحکام کی علامت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اہم بین الاقوامی امور پر پاکستان اور چین کا یکساں موقف ہے جو دونوں کی مضبوط دوستی کی علامت ہے ، ہماری خواہش ہے کہ یہ دوستی ہمیشہ قائم رہے اور یہ سبز ہلالی پرچم ایسے ہی لہراتا رہے ۔ صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ جو قومیں خوشی اور مسرت کے لمحات میں مستقبل کو بھول بیٹھتی ہیں تو ایسی قوموں کے لئے بربادی کے سوا کچھ نہیں۔ اپنے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ ضروری ہے کہ قوم گروہی اور طبقاتی مفادات سے اٹھ کر اپنے درمیان وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرے، جمہوری رویے میں بلوغت اور پختگی جبکہ قومی ترقی اور استحکام کی ہمواری کا راستہ یہی ہے۔مرکزی تقریب میںصدر ممنون حسین نے پرچم کشائی کی،‘ صدر ممنون حسین نے کہا کہ دعا ہے سبز ہلالی پرچم ہمیشہ سربلند رہے۔ مسائل سے گھبرانے والی قومیں کبھی کامیاب نہیں ہوتیں۔ صدر ممنون حسین نے مزید کہا کہ گروہی اور طبقاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ ملک میں اعتدال اور معقولیت کو فروغ دیا جائے۔ علاوہ ازیں صدر مملکت ممنون حسین نے دشمن کو خبردار کیا ہے کہ ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اور جارح نیست و نابود کر دیا جائے گا۔ وہ آزادی کے حوالہ سے پاک فضائیہ کے زیراہتمام ائر شو کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ فضائیہ کے سربراہ ائر چیف مارشل سہیل امان نے بھی اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی سالمیت کے خلاف مہم جوئی کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے گا۔ اپنے خطاب میں صدر ممنون نے کہا کہ پاک چین معاشی راہداری منصوبہ کی تکمیل معاشی انقلاب کا ذریعہ بنے گی ۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے دہشتگردی کا خاتمہ کردیا ہے جس میں پاک فضائیہ کا کردار ناقابل فراموش ہے‘ ملک کی حالت میں گزشتہ چار سالوں میں خاطر خواہ بہتری آئی تاہم حقیقی معنوں میں ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لئے تعلیم اور احساس ذمہ داری کو اپنا مشعل راہ بنانا ہوگا تاکہ ملک میں مقاصد کیلئے معرض وجود میں آیا وہ حاصل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اصولوں کی بنیاد پر کھڑا ہوا ہے اور اس میں پاکستان چین مشکل وقت میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 45ملک مل کر بھی امن نہیں لاسکے لیکن یہ اللہ کا ہمارے اوپر بڑا فضل ہے کہ ہم نے دہشتگردی پر نمایاں حد تک کنٹرول کرلیا ہے۔ علاوہ ازیں پرچم کشائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے نائب وزیراعظم وانگ یانگ نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی شہد سے میٹھی اور فولاد سے زیادہ مضبوط ہے، چین اور پاکستان ساتھ ساتھ کھڑے ہیں، چین ہمیشہ پاکستان کا اچھا ہمسایہ اور اچھا بھائی رہیگا، پاکستان اور چین کی حسن عمل کی دوستی نسل در نسل چلتی رہے گی، پاکستانی عوام نے ان 70 سال کے دوران جدوجہد کرکے ملک کا تحفظ یقینی بنایا جبکہ آج پوری چینی قوم 20کروڑ پاکستانیوں کی خوشی میں برابر کی شریک ہے۔ پاکستان کی یوم آزادی کی تقریب میں شرکت پر بہت خوشی ہے،پاکستان کے ساتھ ثقافتی تعلقات مضبوط بنانا چاہتے ہیں،چین اور پاکستان ایک دوسرے سے منسلک ہیں، پاکستان نے محنت کر کے خودمختاری اور دفاع کو مضبوط بنایا۔ وانگ یانگ نے کہا کہ پاکستان کی یوم آزادی کی تقریب میں شرکت پر بہت خوشی ہے، آج پورے پاکستان کیلئے جشن کا دن ہے، پاکستانی عوام نے 70 سال کے دوران جدوجہد کرکے ملک کا تحفظ یقینی بنایا، محنتی پاکستانی عوام نے کم وسائل کے باوجود ملک کی ترقی کیلیے محنت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اور پوری چینی قوم 20کروڑ پاکستانیوں کی خوشی میں برابر کی شریک ہے، پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہے، چین اور پاکستان ایک دوسرے سے منسلک ہیں، پاکستان نے محنت کر کے خودمختاری اور دفاع کو مضبوط بنایا۔ پاکستان نے محنت کر کے خودمختاری اور دفاع کو مضبوط بنایا،چین اور پاکستان ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین اور چین کے نائب وزیراعظم وینگ پینگ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے کہا کہ علاقائی امن اور استحکام کے لئے پاک چین تعاون جاری رہے گا۔ دونوں ملک انسانیت کے امن و ترقی کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ صدر اور چینی نائب وزیراعظم نے جلد ازجلد ملک میں اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل کرنے پر زور دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ ایوان صدر میں صدر نے کہاکہ اس سے پاکستان اور چین کے درمیان گہرے رشتے کا پتہ چلتا ہے صدر نے کہا کہ پاکستان تمام اہم امور میں چین کا حامی ہے۔ صدر نے چینی سرزمین پر بھارتی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ چین نے اس مداخلت پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان‘ تائیوان‘ تبت‘ سنگیانگ اور سائوتھ چائنا سی سمیت تمام اہم معاملات پر چین کے ساتھ ہے۔ صدر نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے چین کا کردار قابل ستائش ہے۔ چینی نائب وزیر اعظم وینگ پینگ نے کہاکہ پاک چین دوستی تمام مصلحتوں سے بالاتر ہے‘ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان نے اپنے حالات کے مطابق بہترین کام کیا ہے‘ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کو چین کا تعاون اور حمایت حاصل رہے گی۔
صدر/ وزیراعظم

مزیدخبریں