واشنگٹن (بی بی سی) خلائی جہاز کیسینی زحل تک پہنچنے کے اپنے دو دہائیوں پر محیط مشن کی تکمیل کا آخری مرحلہ شروع کر چکا ہے جس کے لیے وہ زحل کے نہایت قریب سے پانچ دفعہ گزرنے کے بعد سیارے کے کرہ ہوائی سے گزرے گا۔ اگلے ماہ کیسینی 124000 کلومیٹر کی رفتار سے زحل کے کرہ ہوائی کو عبور کر کے سیارے سے ٹکرا کر تباہ ہو جائے گا۔کیسینی مشن زحل کے ہوائی کرہ کے مرکب کا تجزیہ کر رہا ہے اور مزید نیچے جانے سے وہ اس کی سطح کے کیمیائی مرکب اور زحل کے اندرونی ڈھانچے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ سائنسدانوں کو امید ہے کہ اگلے ماہ تک کیسینی 124000 کلومیٹر کی رفتار سے زحل کے کرہ ہوائی کو عبور کر کے سیارے کی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہو جائے گا لیکن اس سے پہلے حاصل شدہ معلومات زمین تک بھیج دے گا۔ یورپی خلائی ایجنسی کے کیسینی منصوبے سے تعلق رکھنے والے نکولس الٹوبیلی نے بتایا کہ سیارہ زحل کا 75 فیصد ہائیڈروجن گیس ہے جبکہ بقیہ 25 فیصد ہیلیئم گیس ہے۔
,خلائی جہاز کیسینی زحل کے قریب پہنچ گیا اگلے ماہ سیارے سے ٹکرا کر تباہ ہو جائے گا
Aug 15, 2017