کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کو 71 سال گزر جانے کے باوجود بہت کچھ کرنا باقی ہے‘ بدقسمتی سے ماضی میں جن سیاسی جماعتوں کو حکومت ملی وہ ناکام ہوئیں اورعوام بنیادی سہولیات سے محروم رہے‘ نئی آنے والی حکومت سے امید ہے کہ کراچی اور پاکستان کے دیگر صوبوں میں سیاست سے بالاتر ہو کر عوامی مسائل کے حل کیلئے کام کرے گی‘ اقتدار تو مل چکا اللہ کرے ان کو اختیار بھی ملے‘ سیاست بہت ہوچکی‘ اب ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی‘ لوگ تنگ آچکے ‘ ایک نیا آغاز ہونے جارہا ہے نئی آنے والی حکومت کراچی سندھ اور پاکستان کے مسائل حل کرتی نظر آئی تو کے ایم سی کی کونسل اور منتخب نمائندے اس سے بھرپور تعاون کریں گے‘ بنیادی ضرورت صاف پانی ہے امید ہے جس طرح وعدے کئے گئے ان پر من و عن عملدرآمد بھی ہوگا‘ یوم آزادی بہترین انداز میں منانا چاہئے تاکہ آئندہ نسلوں کو پتہ چلے کہ یہ دن ہمارے لئے کتنا اہمیت کا حامل ہے‘ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 14 اگست کی صبح بلدیہ عظمیٰ کراچی کے صدر دفتر میں منعقدہ تقریب پرچم کشائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘ اس موقع پر یمن کے اعزازی قونصل جنرل اور ممتاز صنعتکار مرزا اختیار بیگ‘ میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن ‘ چیئرمین اراضیات کمیٹی سید ارشد حسن‘ سٹی کونسل کے پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی‘ چیئرمین قانونی امور کمیٹی عارف خان ایڈووکیٹ‘ چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی‘ چیئرمین کھیل و ثقافت کمیٹی اعجاز احمد خان‘ چیئرپرسن میڈیا مینجمنٹ کمیٹی صبحین غوری‘ چیئرپرسن میڈیکل کمیٹی ناہید فاطمہ‘ کے ایم سی کے سینئرافسران اور دیگر ملازمین بھی بڑی تعداد میں موجود تھے‘ قبل ازیں میئر کراچی وسیم اختر نے یوم آزادی کی صبح مزار قائد پر حاضری دی اور کراچی کے شہریوں کی طرف سے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی‘ محکمہ فائر بریگیڈ کے ٹینڈرز پر مشتمل خصوصی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے میئر کراچی مزار قائد سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے صدر دفتر پہنچے جہاں انہوں نے قومی پرچم لہرایا‘ اس موقع پر سٹی وارڈنز کے ایک مستعد دستے نے مارچ پاسٹ کیا اور میئر کراچی کو سلامی دی‘میئر کراچی وسیم اختر نے 14اگست کی دوپہر فلیگ اسٹاف ہائوس میں پودا لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز کیا اور عباسی شہید اسپتال کا دورہ کرکے وہاں داخل مریضوں سے ملاقات کی اور انہیں جشن آزادی کے حوالے سے تحائف دیئے۔ انہوں نے عباسی شہید اسپتال میں صفائی ستھرائی اور مریضوں کے علاج معالجے کے انتظامات کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی۔