نیروبی ( نیٹ نیوز)ان پارٹیوں کی منتظم نگومی کو امید ہے کہ وہ خواتین کے لیے متواتر مخصوص ڈانس پارٹیوں کا انعقاد نہ صرف کینیا میں کرتی رہیں بلکہ پورے افریقہ میں کریںالبتہ کینیا میں صرف خواتین کے لیے مخصوص پارٹیوں کو ہم جنس پرستوں کی محفل سمجھا جاتا ہے، جسے نگومی کچھ اس طرح رد کرتیں ہیں۔ہم جان بوجھ کر صرف خواتین اکٹھی ہوتی ہیں اور ایک ساتھ جشن مناتی ہیں لیکن لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک مخصوص طرح کی ہم جنسوں کی محفل ہے۔ یہ تقاریب صرف خواتین کے لیے ضرور ہیں لیکن اس طرح کی پارٹیاں نہیں ہیں۔ ہم تمام لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ان کو بھی جو کسی جنس میں نہیں۔'یہ ہم جنس کمیونٹی میں شامل افراد جنھیں کینیا میں عوامی طور پر دھمکیاں اور یہاں تک کہ تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے کے لیے ایک یقین دہانی ہے، اور انھوں نے کھلے عام اسے گلے لگا لیا ہے۔ہم جنس پرستی کینیا میں غیر قانونی ہے اور اس کی سزا 14 برس قید تک ہے۔ مئی 2019 میں، کینیا کی ہائی کورٹ نے ہم جنس پرستی پر مہم چلانے والوں کی جانب سے چیلنج کرنے کے بعد ہم جنس پرستی کے قانون کو برقرار رکھا تھا۔جو ہم جنس پرست ہیں کہتی ہیں کہ صرف خواتین کے لیے مخصوص پارٹی جہاں آپ کے بارے میں کوئی رائے قائم نہیں کرتا اب تک اس سال کی سب سے خاص بات ہے۔ان پارٹیوں کی منتظم نگومی کو امید ہے کہ وہ خواتین کے لیے متواتر مخصوص ڈانس پارٹیوں کا انعقاد نہ صرف کینیا میں کرتی رہیں بلکہ پورے افریقہ میں کریان کا کہنا ہے کہ 'یہ عالمی مسئلہ ہے۔ یہاں خواتین کے نائٹ کلب جانے کے نقصانات، وہاں کے ماحول اور ان کی شناخت کے متعلق باتیں ہوتیں ہیں۔ اب جب ہم کلب کلچر کے دھارے میں شامل ہو رہے ہیں تو ہمارے پاس ایسی جگہیں ضرور ہونی چاہیں جہاں خواتین جشن منا سکیں۔'اس کہانی میں چند کرداروں کی اصل شناخت ظاہر نہ کرنے کے لیے نام تبدیل کیے گیے ہیں۔