ایف بی آر کا جعلی اور فلائنگ انوائسز میں ملوث افراد کیخلاف ایکشن لینے کا فیصلہ

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کی جعلی اور فلائینگ انوائیسزکے خلاف کاروائی کے احکمات کے بعد ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتر ٹیکس چوری کے سد باب کے لئے متحرک ہو گئے ہیں۔ایف بی آر ہیڈ کوارٹر نے جعلی اور فلائینگ انوائیسز میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے  ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلیجنس ایند انوسٹی گیشن آئی آر فیصل آباد نے سید محمد اظہر ما لک فضل اویس ٹیکسٹائل فیصل آباد کو جعلی اور فرضی کمپنی ایرو انٹرنیشنل کے نام پر فلائینگ انوائیسز بنانے پر گرفتار کر لیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے سیلز ٹیکس چوری کو بے نقاب کیا ہے سیلز ٹیکس چوری کی وجہ سے کروڑوں کا سیلز ٹیکس چوری کیا گیا۔ ایرو انٹرنیشنل نامی فرضی کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 37 اے کے تحت کمپنی کے خریدار ، سپلائرز اور دیگر مستفید ہونے والے افراد کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ ایرو انٹرنیشنل فرضی کمپنی کو قائم کر کے جعلی اور فلائینگ انوائیسز بنانے کا کام کیا جار ہا تھا جس کی وجہ سے سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکسز کی چوری کی جارہی تھی۔ ایرو انٹرنیشنل کمپنی کے 65 رجسٹرڈ خریدار تھے جنہوں نے جعلی خرید ظاہر کر کے حکومتی خزانے کو 134.453 ملین کا نقصان پہنچایا ہے۔تمام ملوث افراد کے خلاف سیلز ایکٹ کی متعلقہ شقوں کے تحت ٹیکس فراڈ کا کیس تیار کر لیا گیا ہے۔ایف بی آر نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹیکس چوری کے سد باب کے لئے ایف بی آر کا ساتھ دیں اور جعلی اور فلائینگ انوائیسز کے ذریعے ٹیکس چوری کرنے والوں کی شناخت میں ایف بی آر کے ساتھ تعاون کریں۔ ایف بی آر اطلاع دینے والوں کو رولز کے تحت نقد انعام دے گی اور ان کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں معلومات مندرجہ ذیل نمبرز پر رازداری کے ساتھ دی جاسکتی ھیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...