پاکستان ہماری پہچان، یوم آزادی پر اپنا محاسبہ کرنا چاہئے: چوہدری سرور

لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان عطیۂ خداوندی اور آزادی بہت بڑی نعمت ہے اس کی قدر کریں۔ مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی قیادت میں تاریخ ساز جدوجہد اور لازوال قربانیوں کے نتیجہ میں پاکستان حاصل کیا۔ آج ہم جو کچھ ہیں اس ملک کی وجہ سے ہیں اور ہمیں اس کی حفاظت اور تعمیر و ترقی کیلئے اپنا تن من دھن قربان کر دینا چاہئے۔اسلام کے نام پر قائم ہونیوالا یہ ملک انشاء اللہ تاقیامت قائم ودائم رہے گا اور کشمیر بھی بہت جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کو ایک جدید اسلامی جمہوری فلاحی ملک بنانے کیلئے ہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔ آج ہم سب مل کریہ عہد کریں کہ تمام باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پاکستان کے سچے خدمتگار بنیں گے ۔ ان خیالات کااظہار مقررین نے وطن عزیز پاکستان کی آزادی کے 73سال مکمل ہونے پر منعقدہ خصوصی آن لائن تقریب میں کیا۔ تقریب کی کارروائی نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل پر براہ راست دکھائی گئی۔ تقریب کے مہمانان خاص تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان تھے۔ نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیئے۔ چیف جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ ہمیں قومی سطح پر نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔ قومی ترقی میں نظم و ضبط کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی سی ہے۔ ملک و قوم یا انفرادی سطح پر ترقی کرنے کیلئے ہمیں تو کچھ قواعد و ضوابط پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ مہمان خاص گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ آزادی ایک نعمت عظمیٰ ہے۔ اس کی قدر وہی جانیں جو اس سے محروم ہیں یا جنہوں نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ غلامی میں بسر کیا ہو۔ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں سے دریافت کریں کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے۔ آج بھارت میں ہندوتوا کے احیاء کے نام پر مسلمانوں کے ساتھ جو بہیمانہ سلوک ہورہا ہے‘ اس نے ایک بار پھر دو قومی نظریہ اور اس کی بنیاد پر پاکستان کے قیام کو صحیح ثابت کر دکھایا ہے۔ پاکستان ہماری شناخت ہے‘ دنیا میں ہماری پہچان ہے۔ ہمیں خود سے سوال کرنا چاہیے کہ ہم صحیح معنوں میں اس کے سچے خدمت گار ثابت ہوسکے ہیں یا نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ 14اگست کو یومِ آزادی مناتے وقت ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہوگا اور ان تمام اعمال سے اجتناب کا عہد کرنا ہوگا جن سے پاکستان کی وحدت اور سلامتی متاثر ہوتی ہو اور جن کے باعث اقوام عالم میں پاکستان کی عزت پر حرف آتا ہو۔ راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں حضرت قائداعظمؒ نے فرمایا تھا کہ جب برصغیر میں پہلا غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہوا تو پاکستان اسی دن بن گیا تھا یعنی دوقومی نظریہ اس خطہ میں اسی دن وجود میں آ گیا تھا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ہر سال 14اگست کو ہم تحریک پاکستان ، قیام پاکستان کی جدوجہد اور قائداعظمؒ و علامہ اقبالؒ کے افکارونظریات کا تذکرہ کرتے ہیں۔ خاص کر قائداعظمؒ کا یہ فرمان کہ ہم پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی جمہوری ملک بنائیں گے۔ لیکن ہم ان تینوں میں سے کوئی مقصد بھی پورا نہیں کر سکے۔ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ قائداعظمؒپاکستان میں ایک مثالی اسلامی معاشرہ قائم کرنے کے خواہاں تھے جہاں ہر ایک کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر ہوں۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ مقبوضہ وادی جموں و کشمیر میں مواصلات اور رابطے کے تمام ذرائع ناپید ہیں۔ ہوائی اڈے‘ بس اڈے‘ گلی‘ بازار ہر چیز کرفیو کا شکار ہے۔ وہاں ضروریات زندگی اور دوائوں کی قلت پیدا ہو چکی ہے، پوری ریاست جیل میں تبدیل ہوچکی ہے۔ مشاہد حسین سید نے اپنے خطاب میں کہا کہ 14اگست برصغیر کے مسلمانوں کیلئے بہت عظیم دن ہے، 14 اگست 1947ء کو قائداعظمؒ کی عظیم قیادت اور آل انڈیا مسلم لیگ کی کاوشوں کی بدولت ہم آج ایک آزاد ملک کے آزاد باشندے ہیں۔ سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ کووڈ19کے پھیلائو کو روکنے کیلئے لگائے گئے لاک ڈائون کے دوران آپ اپنے گھروں میں مقید ہو کر رہ گئے تو ایسے میں آپ کو کو آزادی کی قدروقیمت کا مزید اندازہ ہوا ہو گا۔ پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ پوری قوم کو آزادی کی خوشیاں مبارک ہوں۔ پاکستان کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے ہم میں سے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے 14 اگست اور27 رمضان المبارک کا ایک ہی روز آنا محض اتفاق نہیں تھا بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کا ایک انتخاب تھا۔ یہ ملک ہم نے اللہ کے نام پر حاصل کیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہا کہ آج یوم آزادی پاکستان کیلئے اہم ترین دن ہے۔ ایک لمبی جدوجہد کے بعد قائداعظمؒ کی قیادت میں قوم نے آزادی حاصل کی اور دنیا کی تاریخ میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی۔ ظفر بختاوری نے کہا کہ آج پاکستان انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ان حالات میں ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھنا ہے۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ دیانتداری اور راست گوئی کی راہ پر چل کر ہم بآسانی اپنی منزل کو پاسکتے ہیں۔ محمد اکرم چودھری نے کہا کہ 14اگست کا یہ دن ہمیں ایک بار پھر ہجوم سے قوم بننے کا پیغام دیتا ہے۔ جاوید صدیق نے کہا کہ 14اگست کو برصغیر کے مسلمانوں کو آزاد وطن حاصل ہوا اور اس کیلئے انہوں نے طویل عرصہ تک جدوجہد کی تھی۔ کرنل (ر) محمد سلیم ملک نے کہا کہ  14 اگست کا دن انگریز‘ ہندو اور سکھ کے جبر‘ ظلم اور زیادتی سے آزادی کا دن ہے۔ بانیٔ پاکستان ‘ اکابرین تحریک پاکستان اور تحریک پاکستان کے کارکنان لائق صد تحسین ہیں جن کی کوششوں کے طفیل ہمیں آزادی ملی۔ مرزا محمد اسلم نے کہا کہ   آزادی کا دن ہمارے لیے سب سے بڑا اعزاز کا دن ہے۔ چودھری ظفر اللہ خان نے  کہا کہ زندہ قومیں اپنے قومی اور ملی تہوار پورے جوش و خروش سے مناتی ہیں۔ ایم کے انور بغدادی نے کہا کہ پاکستان اسلامیان ہند کیلئے باعث برکت ہے۔ میاں محمد ابراہیم طاہر نے کہا کہ  پاکستان نعمتِ خداوندی ہے۔ یہ جنت کا ٹکڑا ہے۔ عبدالغفور نے کہا کہ  پاکستان لازوال قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا تھا۔ اس ملک کے لیے ہماری نسل نے تن من دھن وار دیا۔ شاہد رشید نے شرکاء کو یوم آزادی کی مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ آج یوم تجدید عہد ہے۔ ہم اس عزم کا اظہار کریں کہ اس وطن کی خاطر ہم اپنا تن من دھن قربان کردیں گے۔ہم شہدائے تحریک پاکستان اور دفاع وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالے پاک فوج کے بہادر جوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔یہ ملک عطیہ خداوندی ہے اور ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہئے۔ آن لائن تقریب کے دوران قائداعظمؒ کے 30 اکتوبر 1947ء کے تاریخی خطاب کا اقتباس بھی سنایا گیا۔ قبل ازیں ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور اور ایوان قائداعظمؒ ، جوہر ٹائون لاہور کے احاطہ میں پرچم کشائی کی رسم ادا کی گئی۔ ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ چیف جسٹس (ر) میاں محبوب احمد اور وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے کارکنا ن تحریک پاکستان کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم ادا کی۔ بعدازاں مادرملتؒ پارک میں موجود یادگار شہدائے پاکستان پر حاضری دی گئی ، وہاں پھولوں کی چادر چڑھائی گئی جبکہ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے شہدائے تحریک پاکستان کی مغفرت و بلندیٔ درجات اور وطن عزیز کی ترقی وخوشحالی کیلئے دعا کروائی۔پرچم کشائی کی رسم میں چیئرمین مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ خالد محمود، کرنل(ر) زیڈ آئی فرخ، تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان کرنل(ر) محمد سلیم ملک، صوفی اللہ دتہ، محمد فیاض، بیگم مہناز رفیع، بیگم خالدہ جمیل، فاروق خان آزاد، نواب برکات محمود ، سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ ایوان قائداعظمؒ ،جوہر ٹائون لاہور میں سرپرست نظریۂ پاکستان ٹرسٹ بیگم مجیدہ وائیں اور سجادہ نشین آستانہ عالیہ علی پور سیداں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے دیگر معززمہمانان گرامی کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم ادا کی۔ اس موقع پر ممتاز سیاسی رہنما چودھری نعیم حسین چٹھہ ، صدر نظریۂ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمدشفیع جوش، صدر نظریۂ پاکستان فورم میاں چنوں ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں، قیصر سلطان، احمر تاثیر انور، شہباز انور خان، مایں شہزاد طفیل، فہد جاوید بٹ، محمد ضمیر چودھری، منظور حسین خان سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے شہدائے تحریک پاکستان کی مغفرت و بلندیٔ درجات اور وطن عزیز کی ترقی وخوشحالی کیلئے دعا کروائی۔

ای پیپر دی نیشن