داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا  بھارتی بیان مسترد47,کے واقعات پر مودی کا ٹویٹ شرمناک:پاکستان

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، اے پی پی) ترجمان دفترخارجہ نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی وزارت خارجہ امور کے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے سے انکار کی ناقابل دفاع تردید کے بارے میں میڈیا کے سوالات پر جاری بیان میں کہا کہ ہم دوٹوک طور پر بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشت گرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان متعدد مرتبہ یہ ناقابل تردید شواہد سامنے لاچکا ہے کہ بھارت، پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ اس کی منصوبہ بندی، معاونت و مدد، سرپرستی اور سرمایہ کی فراہمی میں بھی ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات (ڈوزیئر) فراہم کرچکے ہیں، جبکہ حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جو مارچ 2016 میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔ ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پوری طرح بے نقاب بھارت کا وطیرہ ہے کہ وہ ہمیشہ لفاظی، ابہام اور ایک نئے جھوٹ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے۔ دفترخارجہ کے ترجمان نے1947 کے واقعات پر بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی کے ٹویٹ کو شرمناک قراردیا ہے۔ ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان نے 1947 کے واقعات پر بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی کی ٹویٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 1947 میں آزادی کے موقع پرافسوسناک واقعات اوربڑے پیمانے پرانسانی نقل مکانی کے حوالہ سے یک طرفہ بیان شرمناک ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریہ کے علاوہ کوئی بھی جدید ریاست اپنے آپ کی اس طرح نفی نہیں کرسکتی جس طرح بھارت کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ یہ بات شرمناک ہے کہ ہندوتوا کے نظریہ اورنفرت وتشدد کوہوادینے پرعمل پیرا بھارت 1947 میں آزادی کے موقع پرافسوسناک واقعات اوربڑے پیمانے پرانسانی نقل مکانی کے حوالہ سے منافقانہ طرزعمل کامظاہرہ کرتے ہوئے بیان دیں۔ ترجمان نے کہاکہ تاریخ کو مسخ کرنا اورنسلی وفرقہ واریت کوبھڑکانا آرایس ایس و بی جے پی حکومت کا طرہ امتیازہے۔ زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ آر ایس ایس۔بی جے پی حکومت ہمیشہ سیاسی مقاصد کیلئے نفرت و تقسیم کے نئے بیج بوتی رہتی ہے، توقع ہے کہ بھارت میں رہنے والی معتدل آبادی مزید تقسیم کرنے کے سیاسی ہتھکنڈے کو مسترد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت بھارت سے زیادہ دنیا میں کوئی ریاست تضادات کا شکار نہیں۔ 1947 ء کے واقعات کو یکطرفہ انداز میں بیان کرنا شرمناک ہے۔

ای پیپر دی نیشن